لاہور(سپورٹس رپورٹر)پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اولمپئن اصلاح الدین کا کہنا ہے کہ دو فیڈریشنز کے قیام سے ہمیشہ کھیل اور کھلاڑی کو نقصان پہنچا ہے۔ فٹبال اور اتھلیٹکس کی مثال سب کے سامنے ہے، اب ہاکی میں بھی دو فیڈریشنز کے ہوجانے سے قومی کھیل اور اس سے وابستہ کھلاڑیوں کو ہی نقصان پہنچے گا۔ایسی صورت میں حکومتی عہداران کو چاہیے کے وہ دونوں گروپس کو بلاکر ان کے درمیان مفاہمت کرائے تاکہ کھیل کا میچ متاثر نہ ہو۔ اگر انہیں فیڈریشن میں اہم ذمہ داری دی گئی تو بہتر انداز میں کام کریں گے کیونکہ وہ ایف آئی ایچ میں کام کا تجربہ رکھتے ہیں۔ پاکستان ٹیم کے کوچز منیجر رہے تو اس وقت بھی اچھے نتائج سامنے آئے، اب اگر جو شخصیات فیڈریشن میں لوگوں کو صدر نامزد کرتی ہیں اگر ان کا نام پیش کیے تو چار سال میں ہی ٹیم کو فتح کی راہ پر گامزن کردیں گے۔ انہیں پاکستان ہاکی ٹیم کی خامیوں کا علم ہے اور وہ اس کا حل بھی جانتے ہیں۔سابق اولمپئن ایاز محمود نے کہا ہے کہ موجودہ ہاکی فیڈریشن کے پاس کوئی وژن نہیں ہے۔ عبدالستار ہاکی سٹیدیم میں جن پی ایچ ایف کے صدر نے پریس کانفرنس کی تو انہیں امید تھی کہ وہ 2025 کا ہاکی کا پلان پیش کریں گے۔ ہاکی کی ترقی کی بات کریں گے لیکن انہوں نے پانچ افراد پر پابندی لگادی، ان پابندیوں اور لرائی جھگڑوں سے ملکی ہاکی کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ قومی کھیل ہاکی کو اولمپئنز نے برباد کیا، اب وہ بھی اس ہی نتیجے پر پہنچے ہیں کہ واقعی اولمپئنز ہاکی کی تباہی کے ذمہ دار ہیں جن کے پاس کوئی وژن ہی نہیں۔ وہی لوگ پھر ہاکی فیڈریشن میں آجاتے ہیں جو ماضی میں ناکام رہے، اگر کوئی اولمپئن واقعی کرپشن میں ملوث ہے تو انہیں سزا دے کر ہاکی سے دور کیا جائے۔
موجودہ ہاکی فیڈریشن کے پاس کوئی وژن نہیں:سابق اولمپئنز
Nov 06, 2024