بیروت، دمشق، ، غزہ (این این آئی) غزہ میں جاری اسرائیلی فوج کی بربریت کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 37 فلسطینی شہید ہو گئے۔ عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بیتِ لاحیہ میں ایک گھر پر حملے کے نتیجے میں کم از کم 20 فلسطینی شہید ہو گئے، غزہ شہر کے تفح محلے میں ایک گھر پر حملے میں 4 فلسطینی شہید ہوئے۔رپورٹ میں بتایا ہے کہ وسطی دیر البلاح میں ایک خیمے پر حملے میں 2 فلسطینی شہید ہوئے۔وسطی عز زاویدہ میں ایک خیمے پر حملے میں 4 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ خان یونس میں خیموں پر حملے میں 3 فلسطینی شہید ہو گئے۔رپورٹ کے مطابق شمالی غزہ میں اسرائیلی فوج نے کمال اردوان ہسپتال پر بھی دوبارہ حملہ کیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے، اس حملے میں زخمی ہونے والوں میں نوزائیدہ بچے، مریض اور ہسپتال کا عملہ شامل ہے۔جبکہ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ غزہ میں جاری کشت وخون، بے لوگوں کے قتل عام کو روکنے اور اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے لیے دی گئی کسی بھی تجویزکا خیر مقدم کرتے ہیں۔حماس کے سیاسی شعبے کے سینئر رہنما اسامہ حمدان نے بیرورت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ جماعت کی پہلی ترجیح غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت بند کرانا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ قابض فوج کے غزہ سے انخلا، بے گھر فلسطینیوں کی اپنے گھروں کو واپسی، جنگ کے متاثرین کو ریلیف کی فراہمی، محاصرے کو ختم کرنے،قیدیوں کی رہائی کے لیے باوقار معاہدہ کرنے اور غزہ کی تعمیر نو کے حوالے کی مثبت تجاویز کے حوالے سے کسی بھی مثبت تجویز کا مثبت جواب دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ حماس دو جولائی کو پیش کردہ جنگ بندی فارمولے اور اقوام متحدہ کی قرارداد 2735 پر عمل درآمد کے لیے تیار ہے۔دوسری جانب دمشق میں سیدہ زینب کے علاقے میں حزب اللہ اور پاسداران انقلاب سے تعلق رکھنے والے ایک فارم پر بھی اسرائیلی فوج نے بمباری کی ہے۔شام کے سرکاری میڈیا نے بتایا کہ دمشق کے قرب و جوار میں ایک زوردار دھماکے کی آواز سنی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکام دھماکے کی وجہ کی تحقیقات کر رہے ہیں۔اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے دوران جنگ اسرائیلی وزیر دفاع یواف گیلانٹ کو برطرف کر دیا۔ یواف گیلانٹ کی جگہ موجودہ اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز وزارت دفاع کا قلمدان سنبھالیں گے۔