نیویارک(آئی این پی )پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے احیاکے لئے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن و سلامتی کے حوالے سے اس ادارے کے کردار میں یواین چارٹر اور قراردادوں کے مطابق تنازعات کے ثالثی سے پرامن حل کو فروغ دینا شامل ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے قائم مقام مستقل نمائندے عثمان جدون نے 193 رکنی جنرل اسمبلی کے احیا کے موضوع پر مباحثے کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ امن اور سلامتی کے پہلوئوں جیسا کہ ماحول اور امن،خواتین، امن اور سلامتی اور امن، ترقی اور انسانی حقوق کے درمیان تعلق پر اپنی توجہ مرکوز کرے۔پاکستانی مندوب نے جنرل اسمبلی کے عالمی نمائندگی کا واحد فورم ہونے کے تصور کو اجاگر کرتے ہوئے واضح کیا کہ اس ادارے کے کام میں نقائص اور خامیوں کے پیچھے دراصل کچھ بڑے ممالک کی وہ خواہشات کارفرما ہیں جو اس ادارے کے اختیار اور صلاحیت کے مکمل استعمال میں رکاوٹ ہیں۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ جنرل اسمبلی اپنے فیصلوں کی ساکھ بڑھانے کے لئے اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کی نگرانی کے لیے مخصوص طریقہ کار وضح کرے،اس سلسلے میں اولین اقدام کے طور پر سیکرٹریٹ سے درخواست کی جانی چاہیے کہ وہ ایک مخصوص وقت کے اندر، جنرل اسمبلی کی قراردادوں پر عمل درآمد کی صورتحال سے متعلق رپورٹس پیش کرے۔ پاکستانی مندوب نے سلامتی کونسل کی جانب سے چیپٹر VIIکے تحت منظور کی جانے والی قراردادوں کے بین الاقوامی اصول بنانے کے لئے بڑھتے ہوئے استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقوام متحدہ کے چارٹرمیں دیئے گئے جامع جمہوری تصور کے خلاف ہے۔ انہوں نے اس موقع پر ٹیکس، ترقی اور ماحولیات کے حوالے سے مستقبل کے معاہدوں میں جنرل اسمبلی کے تمام رکن ممالک کی شرکت کے لئے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔
پاکستان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے احیاکے لئے حمایت کا اعادہ
Nov 06, 2024