سری نگر(کے پی آئی)کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری بدھ کویوم شہدائے جموں اس تجدید عہد کے ساتھ منائیں گے کہ حق خودارادیت کے حصول تک شہدا کے مشن کو جاری رکھا جائے گا۔ مہاراجہ ہری سنگھ کی فورسز، بھارتی فوج اور ہندوتوابلوائیوں نے جموں کے مختلف علاقوں میں لاکھوں کشمیریوں کا اس وقت قتل عام کیا جب وہ نومبر 1947 کے پہلے ہفتے میں پاکستان کی طرف ہجرت کر رہے تھے۔کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں یوم شہدا جموں کو منانے کیلئے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ شہدائے جموں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آزاد جموں و کشمیر اور پاکستان بھر میں بھارت مخالف مظاہرے، سیمینارز اور سمپوزیم منعقد کیے جائیں گے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ کشمیری عوام نے دفعہ370کی منسوخی کو قبول نہیں کیا ہے۔عمر عبداللہ نے مقبوضہ کشمیر اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ جموں و کشمیر کے عوا م نے 5 اگست 2019ء کے مودی حکومت کے یکطرفہ اورغیر قانونی اقدامات فیصلے کوقبول نہیں کیا ہے ۔ انہوںنے اسمبلی سے خطاب میں 5اگست کے مودی حکومت کے اقدامات پر براہ راست موقف اختیار کرتے ہوئے کہاکہ کشمیر اسمبلی جموں و کشمیر کے عوام کی امنگوں کی نمائندگی کرتی ہے۔ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان کشمیر اسمبلی وحید الرحمان پرا نے کہا ہے کہ دفعہ 370کی بحالی کا مطالبہ سیاسی عداوت سے بالاتر ہے،جس کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر کے وقار اور تشخص کو بحال کرنا ہے۔ وحیدپرا نے یہ بات دس سال کے بعد مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے پہلے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کی۔دوسری جانب جموں میں بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کے ایک اہلکار نے خودکشی کر لی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 33 سالہ بی ایس ایف اہلکار نتیش کمار بھارتی پنجاب کے علاقے پٹھان کوٹ کا رہائشی تھا۔ ضلع راجوری میں بھارتی فوج کی گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک فوجی ہلاک ہو گیا ۔