قومی اسمبلی : قانون سازی ڈنڈے کے زور پر ہوئی، عمرایوب ، پی ٹی آئی احتجاج ، اجلاس غیر معینہ مدت ملتوی 

اسلام آباد (وقائع نگار) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ کل ڈنڈے کے زور پر قانون سازی کی گئی اور اپوزیشن کو بولنے نہیں دیا گیا، ان بلز کو قائمہ کمیٹی میں زیر بحث لایا جانا چاہیے تھا، سروسز چیفس کی مدت ملازمت بڑھانے سے کتنے ہی افسران کا کیریئر ختم ہوگیا ہے، بھارت میں سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 33 ہے یہاں 34ہوگئی، حکومت نے اپنے لیے خود گڑھا کھودا، قانون سازی ان کے خلاف استعمال ہوگی، ملک ترقی نہیں کر رہا، 10لاکھ لوگ پاکستان چھوڑ کر چلے گئے، حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں، ملک میں فی الفور صاف اور شفاف الیکشن ہونے چاہئیں۔ منگل کو ڈپٹی سپیکر سید میر غلام مصطفی شاہ کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما و اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ کل ڈنڈا چلا ہوا تھا تو یہ ایوان بھرا ہوا تھا اور آج ڈنڈا ہٹا ہے تو یہ ایوان خالی پڑا ہے۔ عمر ایوب نے کہا کہ 9مئی، 9مئی لگائی ہوئی ہے، یہ کل طلباء کو لے جا کر جناح ہاؤس کو دکھاتے رہے، ہم بھی خیبر پختونخوا کے طلبا و طالبات کو کے پی ہاؤس میں وفاقی فورسز کی کی گئی توڑ پھوڑ دکھائیں گے، ہم اپنے نوجوانوں کو دکھائیں گے کہ ایک صوبے پر کس طرح حملہ کیا گیا۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ کیا ہماری فورسز ہلاکو خان کی فورسز بن چکی ہیں؟۔ آج عوام کو مہنگائی کی پڑی ہے لیکن انہیں بلز پر بلز منظور کرانے کی پڑی ہے، یہ حکومت نہیں رجیم اور مافیا ہے، ان کو جیل میں بیٹھے شخص کا ڈر ہے۔ عمر ایوب نے کہاکہ جب ہماری حکومت تھی تو جی ڈی پی 6فیصد تھا، آئیں کیمرہ لیکر مارکیٹ چلتے ہیں عوام سے ملکر پوچھ لیتے ہیں کہ مہنگائی کم ہوئی ہے۔ اس ایوان سے سردار اختر مینگل استعفا دے کر چلے گئے کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔ انہوں نے کہا کہ قومی ایئرلائن کا کیا حال کردیا، اپوزیشن لیڈر نے بشریٰ بی بی کو بھرپور خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سابق خاتون اول نے بھرپور طریقے سے کیسز کا سامنا کیا، بشریٰ بی بی نے ثابت کیا کہ وہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی طاقت ہیں۔ قومی اسمبلی میں نجی کارروائی کا دن تھا تاہم ایجنڈا میں شامل امور کو نمٹایا نہیں جاسکا۔ اجلاس کے دوران اپوزیشن نے احتجاج کیا اور اس کے اراکین مسلسل نعرے بازی کرتے رہے جس پر ڈپٹی سپیکرنے کہاکہ اراکین کو نجی کارروائی کے دن کو چلانے میں دلچسپی نہیں ہے، ڈپٹی سپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس غیرمعینہ مدت تک کیلئے ملتوی کرنے کا صدارتی فرمان پڑھ کر سنایا۔بعدازاں، ڈپٹی سپیکر نے پی ٹی آئی کو چھوڑ کر حکومتی اتحاد جوائن کرنے والے رکن اورنگزیب کھچی کو بولنے کا موقع دیا جس پر پی ٹی آئی ارکان نے لوٹا لوٹا کے نعرے لگانا شروع کر دئیے۔  اورنگزیب خان کھچی نے کہا کہ میں اللہ کے ناموں کے نیچے کھڑے ہوکر قسم کھاتا ہوں کہ اگر ایک روپیہ بھی لیا ہو، پی ٹی آئی بڑی جماعت ہے میں بتانا چاہتا ہوں کہ فارورڈ بلاک بنتے ہوئے میں نے بچایا ہے۔

ای پیپر دی نیشن