اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے ریونیو موبلائزیشن، انویسٹمنٹ اور ٹریڈ پروگرام (ریمیٹ) پر مجموعی پیش رفت کو سراہتے ہوئے مختلف شراکت داروں کو پروگرام کے تحت حتمی نتائج کے فوری عملدرآمد کے لئے مزید فعال، موثر اور مربوط کے فوری عملدرآمد کے لئے مزید فعال، موثر اور مربوط حکمت عملی اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے یہ بات منگل کو یہاں ریمیٹ پروگرام کی سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کا مقصد کمیٹی کے گذشتہ اجلاس میں محصولات کو متحرک کرنے ، سرمایہ کاری کے ماحول، تجارت اور کلی معیشت کے حوالے سے کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لینا تھا۔ پاکستان میں برطانیہ کی ہائی کمشنر جین میریٹ، مختلف حکومتی وزارتوں کے اعلی عہدیداران جن میں وزارت منصوبہ بندی، وزارت خزانہ، وزارت تجارت، وزارت صنعت و پیداوار، بورڈ آف انویسٹمنٹ، ایف بی آر اور ریمیٹ کے عملدرآمدی شراکت داران، عالمی بینک، جی سی ایس آئی اور اے ایس آئی شامل تھے، نے بھی شرکت کی۔ اس پیش رفت کا مقصد میکرو اکنامک استحکام کو مضبوط بنانا اور پائیدار اور جامع ترقی کے لئے سازگار حالات فراہم کرنا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا وہ خود پروگرام کی مختلف سرگرمیوں، اہداف اور نتائج کی نگرانی کریں گے تاکہ یہ پروگرام بروقت اپنے مقاصد کے حصول میں کامیاب رہے۔ وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب سے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے گزشتہ روز ملاقات کی۔وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں وزیر خزانہ کے مختلف شراکت داروں، سرکردہ مالیاتی اداروں، تجارتی اور سرمایہ کاری بینکوں، دوطرفہ شراکت داروں، تھنک ٹینکس اور حکومتی عہدیداروں کے ساتھ منعقدہ مشاورت و مذاکرات پر عملدرآمد اور پیشرفت سے متعلق امور زیر بحث آئے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقبل مندوب سفیر منیر اکرم نے پاکستان کی جانب سے موسمیاتی انصاف کی ضرورت و اہمیت کو اجاگر کرنے، موسمیاتی مالی معاونت میں اضافے اور ترقی پذیر ممالک کی امداد کے لئے تجارتی اصلاحات کو فروغ دینے کی کاوشوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ڈیمج اینڈلاس فنڈز کو جلد از جلد فعال کرنے، 2021 کے سپیشل ڈرائنگ رائٹس الاٹمنٹ کا 50 فیصد دوبارہ ترقیاتی کاموں میں استعمال کرنے کے معاہدے کو نافذ کرنے اور اقوام متحدہ میں بین الحکومتی عمل کے ذریعے سیکرٹری جنرل کی جانب سے پائیدار ترقی کے اہداف کے لئے تجویز کردہ اقدامات کو عملی جامہ پہنانے کیلئے عالمی سطح پرپاکستان کی کوششوں کوبھی اجاگرکیا۔وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان یورو بانڈز اس وقت لانچ کرے گا جب ہماری کریڈٹ ریٹنگ بی کیٹگری ہو جائے گی۔ آئندہ چند ماہ میں پاکستان کی بی کیٹگری ریٹنگ متوقع ہے۔ ہماری فچ، موڈیز اور ایس اینڈ پی کے ساتھ مثبت گفتگو رہی ہے، ہم فچ، موڈیز اور ایس اینڈ پی کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔1 ارب ڈالر کی کلائمیٹ فنانسنگ کے حصول کیلئے آئی ایم ایف کو ہمیں اپنے منصوبے بہتر انداز میں پیش کرنا ہوں گے۔ ڈیجیٹلائزیشن سے ایف بی آر میں کرپشن کے دروازے بند ہوں گے۔