پاکستانی، نیٹو، امریکی سول اور فوجی افسران پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے کرم ایجنسی میں نیٹو ہیلی کاپٹروں کے حملے کو قواعد کی سخت خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

ڈیلی دی نیشن کی رپورٹ کے مطابق ایساف ، کرم ایجنسی حملے کی تحقیقات کے حوالے سے جلد ایک بیان جاری کرے گی اور قواعد کی خلاف ورزی ثابت ہونے پر ملوث پائے گئے نیٹو افسران کو قوانین کے تحت سزا دی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایساف کمانڈر جنرل ڈیوڈ پیٹریاس بھی جلد پاکستان کا دورہ کرکے سیاسی اور فوجی قیادت سے باضابطہ اظہار افسوس اورمعذرت کریں گے۔ دوسری جانب ڈیلی میل اور دیگر بین الاقوامی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ نیٹو کے سیکرٹری جنرل راسموسن نے برسلز میں  وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے دوران پاکستانی حدود میں نیٹو کے حملوں پر کوئی معافی نہیں مانگی،البتہ پاکستانی فوجیوں کی شہادت پر صرف افسوس کا اظہارکیا۔

ای پیپر دی نیشن