وزیراعظم نے قبائلی علاقوں میں ”ملکی نظام“بحال کر دیا

Oct 06, 2012

 اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے فوری طور پر قبائلی علاقوں میں ”مَلکی نظام،، کی بحالی کا اعلان کرتے ہوئے اڑھائی ہزار قبائلی مَلکوں کو ”لنگی الاﺅنس“ جاری کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ فاٹا کے اراکین پارلیمنٹ کے وفد نے پارلیمانی لیڈر منیر خان اورکزئی کی قیادت میں وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سے ملاقات کی۔ ملاقات میں قبائلی علاقوں میں سیاسی سرگرمیوں امن و امان کے قیام میں قبائلی عمائدین کے کردار ترقیاتی منصوبوں بارے فنڈز ریلیز کرنے اور فاٹا کے حالات پر دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ فاٹا کے اراکین پارلیمنٹ نے حکومت کی غیر مشروط حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔ علاوہ ازیں نیوز ایجنسیوں کے مطابق وزیراعظم سے وزیر خارجہ حنا ربانی کھر، وفاقی وزیر سمندر پار پاکستانیز ڈاکٹر فاروق ستار، وفاقی وزیر ٹیکسٹائل مخدوم شہاب الدین، وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی رانا فاروق سعید خان، وزیر مملکت دفاعی پیداوار سردار سلیم حیدر، ارکان قومی اسمبلی امتیاز صفدر وڑائچ، عبدالقادر پٹیل، اعجاز ورک، سردار مشتاق، لئیق خان، رائے مجتبیٰ کھرل، سینیٹر صغریٰ امام اور چوہدری ایم یاسین نے الگ الگ ملاقات کی۔ ڈاکٹر فاروق ستار اور سینیٹر صغریٰ امام سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ کراچی سرکلر ریلویز اور لیاری ایکسپریس وے سمیت کراچی میں بڑے ترقیاتی منصوبے بروقت مکمل کئے جائیں گے۔ ان منصوبوں سے لوگوں کی زندگیوں میں نمایاں تبدیلی آئے گی۔ حنا ربانی کھر نے وزیراعظم کو روسی وزیر خارجہ کے حالیہ دورہ کے بارے میں آگاہ کیا۔ وزیر ٹیکسٹائل مخدوم شہاب الدین سے ملاقات میں وزیراعظم نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں حکومت کی طرف سے شروع کئے گئے ترقیاتی منصوبے مکمل کئے جائیں گے۔ وزیراعظم نے یقین دلایا کہ بجلی کی تقسیم کیلئے فارمولا وضع کرنے کیلئے اعلیٰ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور ٹیکسٹائل کے شعبے کو ترجیح دی جائے گی۔ وزیراعظم کو وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ فوڈ سکیورٹی اور زرعی شعبے میں نمو کو یقینی بنانے کی خاطر نیشنل فوڈ سیکورٹی کی خصوصی وزارت قائم کی گئی تاکہ صوبوں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی اداروں کے ساتھ اشتراک ہو سکے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ وافر قدرتی وسائل کے باوجود ہماری فی ایکڑ پیداوار انتہائی کم ہے اور زور دیا کہ گندم، چاول، کپاس، گنے اور دالوں جیسی مستقل فصلوں پر تحقیقی کام کو تیز کیا جائے تاکہ ان کی فی ایکڑ پیداوار بڑھائی جا سکے۔

مزیدخبریں