واشنگٹن (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے سینئر امریکی حکام تک پاکستان کی جانب سے ڈرون حملوں پر تشویش کا پیغام پہنچا دیا ہے۔ انہوں نے گذشتہ روز امریکہ کے خصوصی نمائندے مارک گراسمین کے ساتھ ملاقات کی جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈرون حملوں پر امریکی حکام کو پاکستانی تشویش سے آگاہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستانی عوام کی آواز ہے اور ہمیں امید ہے کہ پاکستانی عوام کی آواز سنی جائے گی۔ رحمن ملک نے اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان کچھ تحفظات پائے جاتے ہیں۔ اس موقع پر انوہں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے تک اس کے خلاف اقدامات جاری رکھیں گے۔ گراسمین نے کہا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ کا امریکی بھی نشانہ ہیں۔ بہت سے پاکستانیوں نے جانوں کی قربانی دی ہے اس لئے انسداد دہشت گردی کا معاملہ دونوں ملکوں کے لئے بہت اہم ہے، ملاقات میں رحمن ملک کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستان انتہائی سنجیدہ کوششیں کر رہا ہے۔ مارک گراسمین سے گفتگو کرتے ہوئے رحمن ملک نے کہا کہ پاکستان دہش گردی کی تمام اقسام کی مذمت کرتا ہے اور دہشت گردی کے خلاف اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کنا چاہئے۔ انہوں نے دہش ت گردی اور منشیات کے خلاف اقدامات میں تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی، وفاقی وزیر داخلہ نے مارک گراسمین کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے نقصانات سے بھی آگاہ کیا۔ رحمن ملک ہلیری اور دیگر امریکی حکام سے بھی ملیں گے۔