چنیوٹ( نامہ نگار) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیراہتمام مرکز ختم نبوت مسلم کالونی چناب نگر میں منعقدہ ”آل پاکستان سالانہ ختم نبوت کانفرنس“ ناموسِ رسالت کے تحفظ کےلئے تجدید عہد اور عالم اسلام کےلئے رقت آمیز دعا کے ساتھ ختم ہوگئی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ناموسِ رسالت کا تقدس وتحفظ ہمارے عقیدے اور ایمان کا مسئلہ ہے۔ کوئی بدباطن آزادی رائے کا جعلی سہارا لےکر گستاخی کرتا ہے تو اسے آزادی رائے نہیں بلکہ خبث باطن کا اظہار کہنا دینی غیرت کا تقاضا ہے۔ حکمران عشق رسالت کا ٹائٹل استعمال کر کے سیاسی اغراض ومقاصد کےلئے برساتی مینڈکوں کا کردار ادا کررہے ہیں۔ اختتامی سیشن سے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی جنرل سیکرٹری مولانا عزیزالرحمن جالندھری، مولانا اﷲ وسایا، مولانا محمداسماعیل، محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیرخان، جماعت اسلامی کے منور حسن، متحدہ جمعیت اہلحدیث کے سید ضیاءاﷲ شاہ بخاری، جمعیت علماءاسلام کے مولانا عطاءالرحمن، مولانا امجد، جمعیت اہلحدیث کے مولانا عبدالرشید حجازی، جمعیت علماءپاکستان کے مولانا صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر، قاری زوار بہادر کے علاوہ مولانا فضل الرحمن درخواستی، مولانا عبدالحمید، مولانا محمد یحییٰ، مولانا سعید احمد، صاحبزادہ محمود الحسن، پیرعزیزالرحمن ہزاروی، مولانا قاضی ارشد، مولانا اشرف علی، مولانا عبدالغفورحقانی،مولانا الیاس گھمن، مولانا خواجہ عبدالماجد،مولانا ظفراحمدقاسم سمیت متعدد مذہبی رہنماﺅں نے شرکت وخطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ قادیانیوں نے آئین پاکستان، سپریم کورٹ اور ملکی وغیر ملکی عدالتوں کے فیصلوں کا انکار کرتے ہوئے بغاوت پر مبنی موقف اپنایا ہوا ہے۔ کلیدی عہدوں پر براجمان سکہ بند قادیانی ملکی سلامتی کے خلاف خطرناک کھیل کھیلنے میں مصروف ہیں۔ چناب نگر کی بااثر قادیانی جماعت نے سرکاری اراضی پر ناجائز قبضہ جما رکھا ہے۔ چنا ب نگر کے کھیل کے میدانوں اور سڑکوں کو بلدیہ کے نام منتقل کیا جائے۔ مولانا عزیزالرحمن جالندھری نے کہا کہ حکومت کو اپنے سفارتخانوں کے ذریعے قادیانیوں کے غلط پروپیگنڈے کا انسداد کرنا ہوگا۔ منور حسن نے کہا کہ ہمیں اتحاد ویگانگت سے طاغوت کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ دنیا بھر کی مسلم حکومتوں اور اوآئی سی مغرب کی ثقافتی یلغار کو روکنے کےلئے مشترکہ پالیسی وضع کرنا ہوگی۔ مولانا عطاءالرحمن نے کہا کہ ملک کے نام سے اسلامی کا لفظ نکالنے کی سازشیں ہورہی ہیں۔ مسلمانوں کے علاوہ کسی یہودی، عیسائی اور ہندوﺅں کو صدارت اور وزارت عظمیٰ کا منصب نہیں دیا جاسکتا۔ مولانا امجد خان نے کہا کہ انبیاءکرام علیہم السلام اور اسلامی شعائر کی توہین صلیبی جنگ کا حصہ ہے۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے ٹیلیفونک خطاب میں کہا کہ ہمیں باہمی اشتراک سے تحفظ ختم نبوت کے کام کو آگے بڑھاناہوگا۔ ڈاکٹر ابوالخیر محمدزبیر نے کہا کہ ہمیں اتحاد واتفاق سے سیکولر قادیانی لابیوں کا راستہ روکنا ہوگا۔ مولانا عبدالرشید حجازی نے کہا کہ ختم نبوت پر ایمان لائے بغیر کوئی آدمی مسلمان نہیں رہ سکتا۔ قاری زوار بہادر نے کہا کہ مجلس عمل کی بحالی سے قادیانی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا۔ سید ضیاءاﷲ شاہ بخاری نے کہا کہ سی بی آر، سول اور فوج کے عہدوں سے قادیانیوں کو ہٹایا جائے اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کےلئے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے۔ مولانا محمد یحییٰ لدھیانوی نے کہا کہ ہم شہداءختم نبوت کے مقدس خون سے وفاداری کرتے ہوئے آخری سانس تک تحفظ ختم نبوت کا کام جاری رکھیں گے۔ مولانا اشرف علی نے کہا کہ قادیانی پارلیمنٹ کی آئینی ترامیم کو ختم کرنے کےلئے بیرونی ایجنسیوں اور این جی اوز کا سہارا لے رہے ہیں۔ حکومت کو قادیانیوں کی اسلام دشمن سرگرمیوں کا تدارک کرنا ہوگا۔ اس سے قبل کانفرنس کی تیسری اور چوتھی نشست سے ڈاکٹر دین محمد فریدی، مفتی محمد عثمان، قاری محمد طیب حنفی، مولانا خالد محمود، مولانا راشد مدنی ٹنڈو آدم، قاری محمد اجمل، مولانا شاہد عمران عارفی، مولانا غلام اکبر ثاقب، مولانا ضیاءمدنی، حافظ حبیب اﷲ، مولانا غلام حسین، مولانا عبدالرشید سیال، مولانا عارف شامی سمیت دیگر مقررین نے خطاب میں کہا کہ تمام عقائد اسلامیہ اور عبادات کی بنیاد عقیدہ ختم نبوت پر ہے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی آمد ثانی ختم نبوت کی واضح دلیل ہے۔ کلیدی آسامیوں پر فائز قادیانی ملکی خزانہ کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔ حکومت گستاخانہ میسج کرنے والوں کا محاسبہ کرے۔ دریں اثناءاس موقع پر متعدد قراردادیں منظور کی گئیں اور ان میں کہا گیا کہ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کا یہ عظیم الشان اجتماع یہودیوں اور سامراجی گماشتوں کی طرف سے بنائی گئی توہین آمیز فلموں کی شدید مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کیا گیا کہ حکومت عالمی سطح پر ناموسِ انبیاءکا قانون بنوانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کرے اور امریکہ سے سفارتی تعلقات ختم کرے۔ انبیاءکرام اور صحابہ کرامؓ کے کردار پربننے والی تمام فلموں پر پابندی لگائی جائے اور انٹرنیٹ سے توہین آمیز فلموں کو ختم کیا جائے۔ عاشق رسول ممتاز احمد قادری کو باعزت طور پر رہا کیا جائے اور صدر پاکستان اسکی سزا معاف کرنے کا اعلان کریں۔ چناب نگر کے سب تحصیل کے درجہ کو فی الفور بحال کیا جائے۔ قادیانی ادارے خدام الاحمدیہ، تحریک وقف جدید، انصار اللہ، لجنہ اماءاللہ اور تنظیم اطفال الاحمدیہ پر مکمل پابندی عائد کی جائے اور اندرون و بیرون ملک انکے اثاثے منجمد کئے جائیں۔ ملک کے اسلامی و نظریاتی تشخص اور دستور کی اسلامی دفعات پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے اور قادیانیوں کو آئین کا پابند کیا جائے۔