اسلام آباد (نوائے وقت نیوز/ خبرنگار خصوصی+ ایجنسیاں) وفاقی وزارت مواصلات نے این ایچ اے کا چینی کمپنی کے ساتھ 37 ارب روپے کا معاہدہ منسوخ کر دیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی وزیر مواصلات ڈاکٹر ارباب عالمگیر نے معاہدہ منسوخ کرنے کی تصدیق کر دی۔ این ایچ اے نے جاگلوٹ سکردو روڈ کی تعمیر کا معاہدہ چینی کمپنی جی سی سی کیساتھ کیا تھا۔ وفاقی وزیر مواصلات کا کہنا تھا کہ معاہدہ قواعد و ضوابط اور وزارت کی ہدایات کے منافی تھا۔ این ایچ اے نے چینی کمپنی کیساتھ معاہدے میں وزارت کو لاعلم رکھا۔ معاہدے پر عملدرآمد ہو جاتا تو پاکستان کو بہت زیادہ نقصان کا سامنا کرنا پڑتا۔ علاوہ ازیں وزارت مواصلات کی طرف سے قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران بتایا گیا ہے کہ نیٹو سپلائی کی وجہ سے متاثر ہونے والی قومی شاہراہوں کے دو حصوں کی مرمت کیلئے امریکی امدادی ادارے یو ایس ایڈ سے بات چیت چل رہی ہے۔ سیکرٹری برائے مواصلات چودھری سعید اقبال نے بتایا کہ نیٹو سپلائی کے باعث تباہ ہونے والی سڑکوں کی رقم لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا مگر اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ یو ایس ایڈ نیٹو سپلائی سے تباہ ہونے والی سڑکوں کو بناکر دیگا۔ نیشنل ہائی ویز پر موجود 98 ٹول پلازوں کے آکشن سے 2سے 3ارب روپے کی اضافی آمدن ہوئی ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری لیاقت علی خان نے بتایا کہ مجھے پی ٹی سی ایل کی طرف سے جواب نہیں دئیے گئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ نے بتایا کہ پی ٹی سی ایل میں حکومت کے کچھ حصص ضرور ہیں تاہم انتظامی کنٹرول اتصالات کے پاس ہے جواب نہ آنے کے بارے میں متعلقہ حکام سے بات کرینگے۔ پارلیمانی سیکرٹری نواب لیاقت علی خان نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ چاول کی موجودہ فصل بھی ہماری ضرورت سے زیادہ ہے اور 30لاکھ ٹن تک چاول برآمد کیا جائے گا، عالمی سطح پر چاول کی قیمتیں اس وقت کم ہیں۔ وقفہ سوالات کے دوران نگہت پروین میر کے سوال کے جواب میں نواب لیاقت علی خان نے بتایا کہ رواں سال بھی چاول کی پیداوار اتنی ہو گی کہ اس کو برآمد کرینگے۔ چاول کی فصل اچھی ہے تاہم عالمی سطح پر قیمتیں کم ہیں۔ ہر سال 30لاکھ سے 35لاکھ ٹن چاول برآمد کرتے ہیں۔