لاہور (خصوصی رپورٹر + اے پی اے) امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے کہا ہے کہ مرکز اور پنجاب میں چالیس چور مسلط ہیں، بندوق کی نوک سے شریعت قائم ہوسکتی ہے اور نہ ہی امن، تبدیلی کا واحد راستہ شفاف انتخابات میں ہے۔ وہ منصورہ میں شباب ملی کے زیر اہتمام لیڈرشپ کنونشن سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات کی راہ میں امریکہ رکاوٹ ہے جو مذاکرات کامیاب نہیں ہونے دیتا۔ مجھے پانچ سے دس ہزار جانثار مل جائیں تو میں نیٹو سپلائی بند کرادوں۔ شہباز شریف کہا کرتے تھے کہ ملک پر چالیس چور قابض ہیں مگر اب وہی چور حکومت میں بیٹھے ہیں۔ انہوں نے طالبان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ طالبان نے شریعت نافذ کرنا ہوتی تو اب تک نافذ کرچکے ہوتے۔ دہشت گردی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈرون حملوں کی وجہ سے دہشت گردی بڑھ رہی ہے۔ حکومت کو ڈرون حملے رکوانے کے لئے کردار ادا کرنا چاہئے۔ کنونشن سے قیصر شریف نے بھی خطاب کیا۔ اے پی اے کے مطابق منور حسن کا کہنا ہے کہ اگر انہیں 10 ہزار جانثار مل جائیں تو وہ آج ہی نیٹو سپلائی بند کرا سکتے ہیں۔ انتخابات میں کامیاب جماعتوں کے مینڈیٹ تسلیم نہ کرنے کا نتیجہ میں بنگلہ دیش وجود میں آیا، وہ اب بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ عام انتخابات میں عوام نے چوروں کوووٹ دیئے۔ مسلم لیگ (ن) انتخابی منشور پر عمل نہ کرسکی جس پر اسے مستعفی ہوجانا چاہئے۔ بندوق کی نوک سے شریعت نافذ ہوسکتی ہے نہ امن ممکن ہے، ملک میں شریعت کا نفاذ صرف انتخابات کے ذریعے ہی ہوسکتا ہے۔
منورحسن