لاہور (احسان شوکت سے) پولےس حکام کی عدم دلچسپی اور تاخےری حربوں کے باعث پنجاب حکومت کا تھانہ کلچر تبدےل کرنے کا خواب شرمندہ تعبےر نہےں ہوسکا۔ پولےس افسر اپنے اختےارات کم ہونے کے خدشات کے پےش نظر خود ما ڈل تھانوں کے قےام کی راہ مےں روڑے اٹکا رہے ہےں، کروڑوں روپے فنڈز ملنے کے باوجود حقےقی معنوں اےک سوماڈل تھانوں کا قےام عمل مےں نہےں آسکا، چند تھانوں پر ماڈل تھانوں کا بورڈ لگا کر کے خانہ پُری کردی گئی، بااثر جرائم پےشہ افراد و غنڈہ عناصر کو پروٹوکول، شرےف شہرےوں سے بدسلوکی، رشوت ستانی، چھترول، حبس بےجا اور اےس اےچ او کے اپنے علاقہ کے بادشاہ ہونے جےسے روایتی کلچرکو تبدےل کرنے اور عوام کا پولےس پر اعتماد قائم کرنے کیلئے حکومت نے پولےس حکام سے مشاورت کے بعد تھانہ کلچر تبدےل کرنے کا منصوبہ تےار کےا تھا۔ اےک سو ماڈل تھانے بنانے کا فےصلہ کےا گےا۔ لاہور مےں 20، راولپنڈی مےں 15، فےصل آباد مےں 15، گوجرانوالہ مےں 15، ملتان مےں 15، سرگودھا مےں 5، ڈےرہ غازیخان مےں 4، شےخوپورہ مےں 4، ساہےوال مےں 4، بہاولپور مےں 3 ماڈل پولےس سٹےشنز بنائے جانے تھے۔ ماڈل پولےس تھانوں مےںموٹی توند کی بجائے سمارٹ اےس اےچ اوز، گرےجوےٹ محرر اور تربےت ےافتہ عملہ کی تعےناتی کے علاوہ، اےس اےچ او کو ہر مہےنے اےک لاکھ روپے صوابدےدی فنڈز کی فراہمی، شہرےوں کو شکاےت کے اندراج پر کمپےوٹرائز سلپ کی فراہمی، خواتےن کیلئے علےحدہ کاو¿نٹر، مقدمات کی تفتےش کے لئے علےحدہ روم، نےا انفراسٹرکچر ، جدےد ٹےکنالوجی کے علاوہ سی سی ٹی وی کےمرے، کمپےوٹرز و لےپ ٹاپ، موبائل فون، ٹرےکر لگی تھانے کی گاڑےاں و موٹر سائےکلےں و دےگر سہولےات فراہم کی جانی تھےں۔ پولےس ذرائع کے مطابق تمام اضلاع مےں تھانوں کے اےس اےچ اوز سے اوپر کے افسر اےس ڈی پی اوز، ڈوےژنل اےس پےز ،ڈی پی اوز اور ڈی آئی جےزکو تحفظات ہےں کہ اگر ماڈل تھانے بن گئے تو ان کے اختےارات کم اور اےس اےچ اوز بااثر ہوں گے۔
افسر رکاوٹ