لاہور (خبرنگار/ ایجنسیاں) الیکشن کمشن نے وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ، وزراءاور ارکان اسمبلی پر لگائی گئی پابندی کے نوٹیفکیشن کو لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے معطل کرنے کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں جانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ یہ بات سیکرٹری الیکشن کمشن بابر یعقوب فتح محمد نے لاہور میں چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا کی سربراہی میں ہونیوالے اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد اخبار نویسوںسے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری پنجاب، آئی جی پنجاب، ہوم سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری بلدیات، پنجاب کے کمشنر حضرات، ریجنل پولیس آفیسر اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسروں نے شرکت کی۔ سیکرٹری الیکشن کمشن نے کہا کہ وزرا کے انتخابی مہم میں حصہ لینے پر پابندی برقرار رکھنے کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس سے چیف الیکشن کمشنر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سول اور عسکری انتظامی اداروں کے تعاون کے بغیر شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں۔ شفاف انتخابات کراکے قوم کی توقعات پر پورا اتریں گے۔ الیکشن کمشن کی بھرپور کوشش ہے کہ ضمنی انتخابات اور بلدیاتی انتخابات کی شفافیت پر کوئی انگلی نہ اٹھاسکے۔ ادارے کسی بھی دباﺅ کے بغیر کام سرانجام دیں۔ خیبر پی کے اور بلوچستان کے بعد پنجاب اور سندھ میں شفاف انتخابات بڑا چیلنج ہیں۔ چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب نے کہا کہ غیر جانبدارانہ، آزاد اور شفاف انتخابات کیلئے مکمل انتظامات کئے ہیں۔ الیکشن میں مکمل غیر جانبدار رہیں گے۔ الیکشن کمشن سے بھرپور تعاون کیا جائے گا۔ امن و امان بحال رکھنے کیلئے سکیورٹی پلان تیار کیا جاچکا ہے۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسروں نے عملے کی کمی کے مسئلے اور سکیورٹی مشکلات کے حوالے سے بات کی۔ جس پر چیف الیکشن کمشنر نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو ان مسائل کے حل کی ہدایت کی۔ سیکرٹری الیکشن کمشن بابریعقوب فتح محمد نے کہا ہے کہ این اے 122 کیلئے 3 لاکھ 47 ہزار بیلٹ پیپرز کی چھپائی شروع ہوچکی ہے۔ ایک فیصد اضافہ پر بیلٹ پیپرز چھاپے جائیں گے۔ بیلٹ پیپرز فوج کی نگرانی میں چھاپے جارہے ہیں۔ ان بیلٹ پیپرز کی ترسیل بھی فوج کی زیرنگرانی ہوگی۔ الیکشن کے روز بھی پولنگ سٹیشنز فوج کی نگرانی میں رہیں گے۔ ضمنی انتخابات میں فوج پولنگ سٹیشنز کے اندر بھی ہوگی اور باہر بھی۔ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی شکایات آئی ہیں۔ بڑے سائن بورڈ اتارے ہیں۔ دوبارہ آویزاں کرنیوالوں کو نوٹس جاری کر رہے ہیں۔ صحیح جواب نہ ملا تو سخت کارروائی ہو گی۔ انہوں نے انتخابی مہم میں ریلیاں نکالنے کے بارے سوال پر کہا کہ ریلیاں نکالنا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں، یہ جمہوریت کا حسن ہے۔ آئین کے تحت تمام ادارے الیکشن کمشن کی معاونت کے پابند ہیں۔ اجلاس کے شرکاءکو ہدایت کی گئی ہے کہ الیکشن کے دوران غیرجانبدارانہ رویہ رکھیں، ضابطہ اخلاق کی پابندی کرائیں۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسروں نے بلدیاتی انتخابات میں فوج یا رینجرز کی تعیناتی کا مطالبہ کیا جس پر چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ جی ایچ کیو میں ہونے والے اجلاس میں کیا جائے گا۔ الیکشن کمشن کی غیرجانبداری پر کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے۔ چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں الیکشن کمشن غیرجانبدار ادارہ ہے۔ الیکشن کمشن آئینی ادارہ ہے، اس کے غیر جانبدار ہونے میں کوئی شک و شبہ نہیں ہونا چاہیے، اس آئینی ادارے کو پنپنے دیا جائے تاکہ یہ صاف اور شفا ف انتخابات کرا سکے، اپوزیشن کے بعد اب حکومت بھی کہہ رہی ہے کہ الیکشن کمشن جانبدار ہے لیکن اس میں شائبہ تک نہیں کہ الیکشن کمشن جانبدار ہے، ضمنی انتخابات کے موقع پر تمام مراحل فوج کی نگرانی میں مکمل کئے جائیں گے، فوج نے پولنگ سٹیشنز پر چار، چار سی سی ٹی وی کیمرے اور یو پی ایس مانگے ہیں، چیف سیکرٹری پنجاب کو اس سلسلے میں احکامات جاری کر دئیے ہیں، بائیومیٹرک کے ذریعے ووٹنگ کا انعقاد ممکن نہیں اس لئے ضمنی انتخابات پرانے نظام کے تحت ہوں گے، اس بار انتخابی عملے کی تربیت پر فوکس کیا گیا ہے، ان کی فزیکل مانیٹرنگ کی گئی ہے، اس بار ان کا معیار اور پرنٹڈ میٹریل معیاری ہوگا، این اے 122میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے جس پر صوبائی الیکشن کمشنر امیدواروں کو آج طلب کر کے انہیں وارننگ دیں گے، آئی جی پنجاب نے یقین دہانی کرائی ہے کہ پولیس پروفیشنل انداز میں ڈیوٹی نبھائے گی، انتخابی مرحلے کے دوران مکمل غیر جانبدار رہے گی۔ اجلاس میں صوبائی الیکشن کمشنر جسٹس (ر) ریاض کیانی، چیف سیکرٹری پنجاب خضر حیات گوندل، آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا، سیکرٹری بلدیات، ہوم سیکرٹری پنجاب کیپٹن (ر) اعظم سلیمان، 12اضلاع کے ڈی آر اوز، کمشنرز، آر پی اوز، سی سی پی اولاہور کیپٹن (ر) امین وینس سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ بابر یعقوب فتح محمد نے بتایا کہ اجلاس کا بنیادی مقصد پنجاب کے چار حلقوں میں ہونے والے ضمنی اور 12اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لینا تھا۔ چیف الیکشن کمشنر نے تمام انتظامی اداروں کو یاد دہانی کرائی کہ آئین کے تحت ایگزیکٹو اتھارٹیز پر لازم ہے کہ وہ انتخابات کے انعقاد کے لئے الیکشن کمیشن کو مدد فراہم کریں۔ چیف الیکشن کمشنر نے اپنے خطاب میں شرکاءکو قائد اعظم کی مشہور تقریر کے اقتباس بھی پڑھ کر سنائے۔پنجاب میں ضمنی انتخاب کی کڑی نگرانی کا فیصلہ کیا گیا ہے، صوبائی الیکشن کمشن اور اسلام آباد میں کنٹرول روم قائم کیا جائیگا۔ چیف الیکشن کمشنر خود نگرانی کریں گے۔ چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ سردار محمد رضا نے کہا کہ اکیلا الیکشن کمشن انتخابات نہیں کرا سکتا۔ سرکاری ملازمین کی کسی جماعت یا فرد کے ساتھ وابستگی نہیں ہونی چاہئے۔ اجلاس میں ضمنی اور بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے امور کا جائزہ لیا گیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ انتخابات کا انعقادٹیم ورک کی صورت میں ممکن ہے، سول اور عسکری اداروں کے تعاون سے ہی شفاف انتخابات کرائے جا سکتے ہیں۔ پولیس اور عسکری قیادت اپنا فرض آئین کے مطابق انجام دے، سرکاری ملازمین عوام کے خادم ہیں،کسی جماعت یا فرد سے وابستگی نہیں ہونی چاہیے۔ آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے کہا کہ ضمنی الیکشن کےلیے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں،چیف سیکرٹری پنجاب خضر حیات گوندل کا کہنا تھا کہ صوبائی مشینری کو غیر جانبدار رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔ الیکشن کمشن نے لاہور میں ضمنی انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر امیدواروں کو آج طلب کر کے وارننگ دینے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب نے چیف الیکشن کمشنر کو یقین دہانی کرائی کہ پولیس اور انتظامیہ ضمنی اور بلدیاتی انتخابات کے دوران مکمل طور پر غیرجانبدار ہو گی الیکشن کمیشن غیر جانبدار ادارہ ہے اسے کام کرنے دیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں ضمنی انتخابات کے دوران امیدواروں کی جانب سے بڑے سائز کے بینرز اور پینا فلیکس سے متعلق بات ہوئی صوبائی الیکشن کمشنر آج امیدواروں کو طلب کر کے ضابطہ اخلاق پر عمل کی ہدایت کریں گے، ان کو اعتماد میں لیں گے اور وارننگ بھی دیں گے۔ آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا نے خاص طور پر چیف الیکشن کمشنر کو یقین دہانی کرائی کہ پولیس مکمل طور پر الیکشن میں غیر جانبدار رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس کوئی پارٹی نہیں، اپنا کام پیشہ ورانہ طریقہ سے کرے گی۔ ہوم سیکرٹری نے بتایا کہ فوج نے ہر پولنگ سٹیشن پر چار چار سی سی ٹی وی کیمرے فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سکیورٹی کے حوالے سے ان کو مدد فراہم ہوگی ہم سے اجازت مانگی ہے ہم نے اجازت دے دی ہے ہم نے ہوم سیکرٹری سے کہا ہے کہ فوج کو سی سی ٹی وی کیمرے اور یو پی ایس فراہم کردیں عمومی طورپر چیف الیکشن کمشنر نے اطمینان کا اظہار کیا بہترتعاون پر آئی جی اور چیف سیکرٹری کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ این اے 122میں صرف ایک فیصد اضافی بیلٹ پیپرز چھاپے جائیں گے۔ سیکرٹری الیکشن کمشن نے کہا کہ آج اٹک میں ہونے والے ضمنی انخاب کے موقع پر ہم موبائل کے ذریعہ ٹیکنالوجی کا استعمال کرر ہے ہیں، 60 پولنگ سٹیشنوں پر سمارٹ فون کے ذریعہ نتائج بھیجے جائیں گے ایک قدم یہ اٹھا رہے ہیں ہری پور میں بائیومیٹرک کا تجربہ ہم کر چکے ہیں دوبارہ بائیومیٹرک کے کچھ اور تجربے کریں گے پھر اس کے بعد کسی نتیجہ پر پہنچیں گے۔
الیکشن کمشن