وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بھارت سمیت کسی نے بھی پاکستان سے پنجہ آزمائی کی تو اس کو بڑا سخت جواب ملے گا، عالمی مارکیٹ میں رہنے کے باعث غیرملکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی برقراررہتی ہے، ملکی مفاد کیلئے سب کو ایک پلیٹ فارم پر ہونا چاہیے ،سکوک بانڈز میں 38فیصد یورپ،27فیصد شمالی امریکہ سے حصہ آیا،سکوک بانڈز میں 27فیصد مشرق وسطیٰ اور 6فیصد ایشیا کا حصہ ہے،سکوک بانڈز کے اجرا سے ملکی مالیاتی خسارے میں کمی آئیگی،سری لنکا نے بھی اپنے بانڈز 5.75 فیصد پر جاری کئے ،ایل او سی پر صورتحال کشیدہ نہ ہوتی تو 5.25فیصد کا ہدف حاصل کرلیتے۔اسلام آباد میں سکوک بانڈ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے پروگرام کے تمام نکات مکمل کیے جس کے باعث ستمبر کے آخر تک آئی ایم ایف کا پروگرام ختم ہو چکا ہے جب کہ غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری میں غیر معمولی دلچسپی لے رہے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان نے ایک ارب ڈالر کے سکوک بانڈ 5 سال کے لیے 5.5 فیصد سالانہ شرح سود پر فروخت کردیئے ہیں جب کہ بانڈز کی خریداری کے لیے 2.4 ارب ڈالر کی پیشکشیں موصول ہوئیں۔ آئی ایم ایف کا ریفارم ایجنڈا مکمل کیا جس کے باعث گزشتہ ماہ آئی ایم ایف کا پروگرام ختم ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملکی حالات کے باعث سکوک بانڈرز کی تقریب تاخیر کا شکار ہوئی۔ سکوک بانڈرز کی ابتدائی قیمت 5.75 فیصد رکھی گئی ہے تاہم کم قیمت رکھنے کافیصلہ سفارشات کے برعکس ملکی مفاد میں کیا جب کہ سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری میں غیر معمولی دلچسپی لے رہے ہیں اور گزشتہ تین سال سے تمام معاشی اہداف حاصل کیے جا رہے ہیں۔اسحاق ڈار نے کہا کہ کسی نے بھی پاکستان سے پنجہ آزمائی کی تو اس کو بڑا سخت جواب ملے گا، اگر کوئی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے گا تو اس کی آنکھ نکال دیں گے۔ ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت میں پوری سیاسی اور عسکری قیادت متحد ہے۔ خطے سے غربت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں اور غربت میں کمی کے حوالے سے کل بھی وزیرا عظم نے کہا کہ ہم اس مقابلے کے لیے تیار ہیں۔اسحاق ڈار نے کہا کہ آئندہ دس سال میں ملکی شرح نمو5.7 فیصد برقرار رکھی جائے گی اور رواں سال ترقی کی شرح 5 فیصد سے بڑھائیں گے کیونکہ پاکستان کو عالمی مارکیٹ میں زندہ رکھنا انتہائی ضروری ہے۔ قرآن و سنت کی روشنی میں رباہ کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔