اسلام آباد( وقائع نگار) وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف دائر نیب ریفرنس کے گواہوں کے حوالے سے نیا تنازعہ کھڑ ا ہو گیا ہے نیب کی جانب سے جاری کردہ فہرست میں موجود نادرا کے فوکل پرسن کو انتقامی کاروائی کا نشانہ بنا کر چیئرمین نادرا نے برطرف کردیا تھا جس کے باعث نیب ایک نیا مخمصے میں پڑ گئی ہے کہ آیا نیا فوکل پرسن مقرر ہونے والا آفیسر گواہ بن بھی سکتا ہے کہ نہیں ذرائع کے مطابق پانامہ پیپرز کے بعد وزیر خزانہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے نیب ریفرنس میں نیا موڑ لیا ہے جس میں شامل گواہوں کو بدلنے کے واقعات رونما ہور ہے ہیں اور قانونی ماہرین اس پر تحفظات کا اظہار بھی کررہے ہیں اس زریعے کے مطابق چیئرمین نادرا نے 23اگست مذکورہ کیس میں تعینات کیے گئے فوکل پرسن ڈائریکٹر ڈیٹا بیس نادرا سید قبوس عزیز کو وجہ بتائے بغیر ملازمت سے برطرف کردیا تھا جس کے بعد نیب ریفرنس میں اس گواہ کے حوالے سے بحرانی کیفیت پیدا ہوگئی ہے اسحاق ڈار ، ان کے بیٹو ں اور بیٹی کی بیرون ملک املاک اور اثاثہ جات کی تفصیلات نیب کو فراہم کی گئی تھیں جس کے بعد اس آفیسر کو ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑ گیا تھا نیب کے ذرائع کے مطابق نادرا نے اب ڈائریکٹر غزالی عابد کو نیا فوکل پرسن تعینات تو کردیا ہے تاہم سید قبوس عزیز کیس میں گواہ ہیں اور انہیں نادرا کے ریکارڈ تک رسائی نہیں رہی ہے جس کے باعث وزیر خزانہ کے خلاف دائر ریفرنس کے اس اہم گواہ کی قانونی حیثیت نہ ہونے کے برابر اور گواہ کو عملاًغیر فعال کردیا گیا ہے ۔
تنازعہ