قائمہ کمیٹی توانائی نے پی پی آئی بی ترمیمی بل کی منظوری دے دی

Oct 06, 2017

اسلام آباد(خصوصی نمائندہ) قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے توانائی نے پرائیویٹ پاور اینڈ انفراسٹرکچر بورڈ (ترمیمی) بل 2017کی ترمیم کے ساتھ متفقہ طور پر منظوری دے دی اس کے علاوہ اجلاس میں نیپرا ایکٹ میں ترمیم کے حوالے سے بجلی کی پیداوار ،ترسیل اور تقسیم کی ریگولیشن کا (ترمیمی) بل 2017 پر مزید مشاورت کے لئے اگلے اجلاس تک مو خر کر دیا۔جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس کمیٹی چیئرمین چوہدری بلال احمد ورک کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں پرائیویٹ پاور اینڈ انفراسٹرکچر بورڈ(ترمیمی) بل 2017کی ترمیم کے ساتھ متفقہ طور پر منظوری دی گئی۔ اجلاس میں نیپرا ایکٹ میں ترمیم کے حوالے سے بجلی کی پیداوار ،ترسیل اور تقسیم کی ریگولیشن کا (ترمیمی) بل 2017 پر غور کیا گیا۔ بل پر کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں نیپرا نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے نیپرا کی آزادی کے منافی قرار دیا گیا تھا۔ چیئرمین کمیٹی بلال احمد ورک نے کہا ہے کہ بل کے حوالے سے اتفاق رائے ہے، بل کو اب منظور کرلینا چاہیے۔ رکن کمیٹی شہریار آفریدی نے کہا کہ چیئرمین نیپرا نے بل کی حمایت کرنے اور نیپرا پر تنقید کرنے پر دھمکی آمیز کال کرائی ہے کہ جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ دھمکی آمیز کال مجھے بھی آئی ہے، اس معاملے کی مکمل تحقیقات کرائیں گے۔ شہریار آفریدی نے تجویز دی کہ بل پر نیپرا، وزارت توانائی اور صوبائی وزارت توانائی کے حکام کے درمیان ایک اجلاس کر کے مکمل اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ نیپرا اس بل کو منظور نہیں کرانا چاہتا، تمام متعلقہ ادارے بل کے حوالے سے اجلاس جلد از جلد بلائیں اور بل کو منظور کرانے میں تاخیر نہ ہو، بل کو آئندہ اجلاس تک مزید غور کےلئے موخر کر دیا گیا۔
قائمہ کمیٹی توانائی

مزیدخبریں