اسلام آباد ( وقائع نگار) ملتان میٹرو پراجیکٹ میں 1 کروڑ اور 75 لاکھ ڈالر کرپشن کی تحقےقات کے لےے اٹھائے گئے شہری کی بازےابی کے لےے اسلام آباد ہائی کورٹ مےں درخواست دائر کردی گئی ہے عدالت نے آئی جی پنجاب, ڈی جی ایف آئی اے اور آئی جی اسلام آباد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلےا ہے عدالت نے فےصلے مےں حکم دےا ہے کہ 18اکتوبر تک جواب داخل کرائے کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کی درخواست گزار کی جانب سے قوسین فیصل مفتی عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختےارکےا کہ 5 ستمبر کو نجی چینل کے اینکر نے ملتان پراجیکٹ میں کرپشن سے متعلق پروگرام کیا نجی اینکر کے مطابق 1 کروڑ 75 لاکھ روپے پاکستان سے چائنہ منی لانڈرنگ کے ذریعے گئے ہیں چینی کمپنی کے پاکستان میں ڈائریکٹر شیخ اعجاز اصغر کے ذریعے اس کرپشن کا پتہ چلا ہے وزیر اعلٰی پنجاب کا نام آنے کی وجہ سے یہ ایک سیاسی معاملہ بن گیا ہے جس مےں ایف آئی اے نے شیخ اعجاز اصغر سے تفتیش کے لئے ان کو اسلام آباد سے اٹھایا تھا شیخ اعجاز اصغر اس دن سے لاپتہ ہے ایف آئی اے نے ہمیں بتایا کہ ان کے خلاف تھانہ لیاقت آباد لاہور میں مقدمہ درج ہے ہم نے ایف آئی اے کو لیگل نوٹس بھی بھیجا پر انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ چینی کمپنی کے پاکستان میں ڈائریکٹر اعجاز اصغر کو بازیاب کرایا جائے عدالت عالےہ نے دلائل سننے کے بعد مذکورہ حکم جاری کردےا ہے۔
بازیابی درخواست
ملتان میٹرو کرپشن کیس‘ شیخ اعجاز اصغر کی بازیابی کےلئے درخواست پر جواب طلب
Oct 06, 2017