پی اے سی کو م¶ثر ادارہ بنانے کےلئے قانون سازی کی جائے گی: تاریخی اجلاس میں فیصلہ

اسلام آباد (آن لائن+این این آئی) پبلک اکا¶نٹس کمیٹی کے تاریخی اجلاس میں تمام ممبران نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ ملک میں کرپشن کی روک تھام کے لئے پی اے سی کو م¶ثرادارہ بنانے کے لئے فوری قانون سازی کی جائے، گزشتہ18سال سے التوا میں پڑے آڈٹ اعتراضات کو نمٹانے کے بعد سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی صدارت میں پی اے سی کا اجلاس ہوا۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان جاوید جہانگیر نے کہا گزشتہ سال میں 81ارب روپے کی ریکوری کرکے قومی خزانہ میں فنڈز جمع کرائے گئے ہیں۔ پی اے سی نے متفقہ طور پر یہ بھی فیصلہ کیا ملک میں جاری اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبوں کی مانیٹرنگ کے لئے پی اے سی ذمہ داری پوری کرے گی۔ تاریخی اجلاس میں ارکان پی اے سی نے اس عزم مصمم کا اعادہ کیا کہ قومی خزانہ کے تحفظ کی قسم اٹھائی ہے ہم لٹیروں کو قومی خزانہ لوٹنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔اجلاس میں خورشید شاہ، شیری رحمان، اعظم سواتی، شفقت محمود، نوید قمر، عذرا پلیجو، ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری، نذیر سلطان، عاشق گوپانگ، شیخ روحیل اصغر، میاں عبدالمنان کے علاوہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان جاوید جہانگیر اپنی ٹیم کے ہمراہ شریک ہوئے۔ اجلاس میں تاریخی کارنامہ سرانجام دینے پر ارکان پی اے سی کو شیلڈ بھی دی گئیں۔ خورشید شاہ نے کہا 18 سال کے آڈٹ اعتراضات نمٹانا بڑا کام ہے تاہم افسران پی اے سی کو اہمیت دینے میں مخلص نہیں، اس اہم قومی ادارہ کو طاقتور اور مستحکم بنانے کیلئے قانون سازی کی جائے اور احکامات پر عملدرآمد کرانے کا اختیار دیا جائے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا پی اے سی کی سفارشات پر فوری عملدرآمد کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے اپنے مختصر خطاب میں کہا 37پارلیمنٹیرین کے بارے میں خط جعلی تھا جس میں کہا گیا ہے ان کے تعلقات دہشتگردی سے ہیں اس حوالے سے آئی بی چیف سے بریفنگ لی ہے اور وضاحت طلب کرلی ہے۔پی اے سی کی کارکردگی قابل تحسین ہے۔آڈیٹر جنرل نے کہا یہ تاریخی دن ہے کیونکہ اب موجودہ سال میں آڈٹ اعتراضات اجلاس میں زیر بحث لائے جارہے ہیں یہ ایک حوصلہ افزا اقدام ہے رپورٹ بنانے میں ہمارے اہلکار مزےد بہتر کام کریں گے۔ پی ٹی آئی کے شفقت محمود نے کہا پی اے سی کے فیصلوں پر فوری عملدرآمد کو م¶ثر بنانے کی ضرورت ہے۔ میاں منان نے کہا کہ ائرپورٹ کے قریب230کنال پر فراڈ کا نوٹس لیا جائے۔ شیری رحمان نے کہا پی اے سی کو مزےد طاقتور بنانا ہو گا۔ پی اے سی کو سزا دینے کے بارے میں قانون سازی ہونی چاہئے تاکہ افسران کو من مانی سے روکا جائے۔مشاہدحسین سید نے کہاپی اے سی کو م¶ثر بنانے سے پارلیمنٹ کی بالادستی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔ این این آئی کے مطابق خورشید شاہ نے پی اے سی کی جانب سے پہلی بار تازہ ترین آڈٹ رپورٹس کے جائزہ کو خوش آئند اور تاریخی موقع قرار دیتے ہوئے کہا امکان ہے اب حاضر سروس افسران کو احتساب کے دائرہ کار میں لایا جا سکے گا۔
پی اے سی

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...