فاٹا ارکان کا اصلاحات پر عملدرآمد کیلئے پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر دھرنا

اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی+نوائے وقت نیوز) فاٹا سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ نے اپنے مطالبات منوانے کے لئے پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر دھرنا دے دیا، رکن قومی اسمبلی شاہ جی گل آفریدی نے اعلان کیا کہ ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے تو 9اکتوبر کو اسلام آباد میں بڑا دھرنا دیا جائے گا جس میں دوسری سیاسی جماعتیں بھی شرکت کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے فاٹا ریفارمز کمیٹی کی سفارشات کے مطابق فاٹا کو خیبر پی کے میں ضم کا جائے اور فاٹا والوں کو بھی پشاور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ تک رسائی دی جائے ۔ دھرنے میں سینیٹر سجاد حسین طوری، پی ٹی آئی رہنما شہریار خان آفریدی سمیت دیگر افراد نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر پارلیمنٹ کے باہر پوسٹر بھی لگائے گئے تھے جن پر مطالبات درج تھے۔ شاہ جی گل آفریدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یقین دہانیوں کا سلسلہ دو سال سے چلتا آ رہا ہے مگر ہماری آواز کو پارلیمنٹ کے اندر نہیں سنا گیا۔ حکومت کو جب اپنے لئے ضرورت ہوتی ہے تو وہ آئین میں تبدیلی کر لیتی ہے ہم نے سوچا باہر عوامی عدالت میں جایا جائے اس لئے ہم باہر بیٹھے ہیں۔ دریں اثناء فاٹا ارکان پارلیمنٹ کے دھرنے میں شرکت کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ فاٹا کے عوام سے وعدہ ہے کہ ان کو وہ حیثیت ملے گی جو باقی پاکستانیوں کو حاصل ہے۔ پاکستان بننے کے وقت کی فاٹا کے بزرگوں اور جوانوں کی قربانیوں کو یاد کرتے ہیں ان کی قربانیاں کسی سے کم نہیں۔ فاٹا کو ستر سال پیچھے دھکیل دیا گیا ہے ہم فاٹا والوں کے ساتھ ہیں پیپلز پارٹی کو اس چیز کا احساس ہے ۔ہم ہر دکھ درد اور جلسے جلوس میں فاٹا والوں کے ساتھ ہیں۔

ای پیپر دی نیشن