اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت +آئی این پی+ آن لائن) سپریم کورٹ نے آرمی پبلک سکول پشاور حملہ کیس کی تحقیقات کیلئے کمشن قائم کر دیا‘ کمشن ہائیکورٹ کے سینئر جج کی سربراہی میں کام کرےگا‘ ہفتوں میں رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائے گا۔ جمعہ کو چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے اے پی ایس حملے پر از خود نوٹس کی سماعت کی۔ جسٹس ثاقب نے حکم دیا کہ سانحے کی تحقیقات کے علاوہ لواحقین کے خدشات اور ان کی دادرسی بھی کی جائے۔ کمرہ عدالت میں موجودہ شہید بچوں کی ماو¿ں سے مکالمے کے دوران چیف جسٹس نے کہا اپنی بہنوں سے معافی چاہتا ہوں۔ زبانی حکم تو پہلے دیا تھا لیکن فائل پر آرڈر نہیں کر سکا۔ پشاور سماعت کے موقع پر بینچ ٹوٹ جانے سے ایسی صورتحال پیدا ہوئی۔ چیف جسٹس نے کہا ہم آپ کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں اور انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں گے۔ اس موقع پر شہید ہونے والے اسفند خان کی والدہ نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہر سانحے کے بعد ہم کیوں بھول جاتے ہیں۔ اس سانحے میں جو لوگ سامنے آئیں گے انہیں سزائیں ملیں گی۔ شہید کی والدہ نے آبدیدہ الفاظ کے ساتھ کہا کہ ہمارے بچے چلے گئے۔ ہم نے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا اور نہ کریں گے۔ ہم اپنے بچوں کے لئے انصاف مانگتے ہیں اور مانگتے رہیں گے۔ ہم پرامید ہیں اور سپریم کورٹ سے ہماری امیدیں وابستہ ہیں۔
سانحہ آرمی سکول