انقرہ(انٹرنیشنل ڈیسک)ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے دریائے فرات کے مشرقی حصے میں 'زمینی اور فضائی حملوں' کا عندیہ دے دیا۔واضح رہے کہ امریکا اور ترکی نے مذکورہ حصے کو 'سیو زون' (محفوظ علاقہ) قرار دیا تھا۔ طیب اردگان نے کہا کہ ترکی شام میں دریائے فرات کے مشرق میں فضائی اور زمینی فوجی آپریشن کرے گا اور یہ آپریشن جلد شروع ہوسکتا ہے۔اے کے پارٹی کی سالانہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے طیب اردگان نے کہا کہ ترکی کا مقصد دریائے فرات کے مشرق کو امن کا سرچشمہ بناکر وہاں مہاجرین کو بسانا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے دریائے فرات کے مشرق کے حوالے سے ثالث کاروں کو ہر طرح سے خبردار کیا اور ہم نے اس معاملے پر تحمل کا مظاہرہ کیا۔ترک صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی تیاریاں کرلی ہیں اورآپریشن کے منصوبے کو بھی مکمل کرکے ضروری ہدایات جاری کر دی ہیں، اب ترکی بہت جلد زمینی اور فضائی کارروائی کرے گا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکی کا کہناہے کہ وہ اس محفوظ مقام پر 20 لاکھ شامی مہاجرین کو ٹھہرانا چاہتا ہے اور اس نے پیشرفت سے مطمئن نہ ہونے پر ایک بار پھر یکطرفہ فوجی کارروائی سے خبردار کیا ہے۔