تہران (نیٹ نیوز) ایران نے جاسوسی کے الزام میں گرفتار برطانوی نژاد آسٹریلوی بلاگر اور ان کے خاوند کو تین ماہ قید میں رکھنے کے بعد رہا کر دیا۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی جانب سے تمام الزامات واپس لیے جانے کے بعد جوڑا واپس آسٹریلیا پہنچ گیا۔ آسٹریلوی جوڑے نے رہائی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہم اپنے پیاروں کے ساتھ بحفاظت آسٹریلیا واپسی پر بہت خوش ہیں جبکہ گزشتہ چند ماہ بہت مشکل تھے۔ انہوں نے بحفاظت رہائی کی کوششوں پرآسٹریلیا کی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ دوسری جانب ایران نے آسٹریلوی جوڑے کی رہائی کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا اور نہ ہی تفصیلات جاری کیں۔ آسٹریلوی جوڑے کو ایران کے دارالحکومت تہران کی ایوین جیل میں رکھا گیا تھا جہاں انہیں بغیر لائسنس کے ڈرون اڑانے پر گرفتار کر کے تین ماہ تک رکھا گیا۔ آسٹریلوی جوڑا دو سال قبل دنیا اور بالخصوص جنوبی ایشیا کے دورے پر نکلا تھا اور وہ مسلسل اپنے انسٹاگرام اور یوٹیوب اکائونٹ میں سفری احوال سے آگاہ کر رہا تھا لیکن کرغیزستان اور پاکستان میں اپنے سفر کے حوالے سے سوشل میڈیا پر خبر دینے کے بعد اچانک غائب ہوگیا تھا۔ آسٹریلیا کے وزیر خارجہ میرائز پین کا کہنا تھا کہ حکومت تیسری آسٹریلوی کو تہران سے واپس لانے کی کوششوں میں مصروف ہے تاہم ان کا معاملہ تھوڑا پیچیدہ ہے۔ خیال رہے کہ میلبورن یونیورسٹی کی خاتون لیکچرار موری گلبرٹ کو ایران میں اکتوبر 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ تاہم آسٹریلوی حکومت نے ان پر لگنے والے جاسوسی کے الزامات کو تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے’۔
ایران نے جاسوسی کے الزام میں گرفتار آسٹریلوی جوڑا رہا کر دیا
Oct 06, 2019