مقبوضہ کشمیر: گرینڈ حملہ، مظاہرین پر بھارتی فائرنگ متعدد زخمی، کرفیو ختم، حریت رہنمائوں کو رہا کیا جائے: امریکی سینٹ کمیٹی

Oct 06, 2019

سری نگر+ نئی دہلی+واشنگٹن (کے پی آئی+ نیٹ نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) مقبوضہ کشمیر میں ہفتے کو 62 ویں روز بھی زندگی مفلوج رہی، مسلسل کرفیو سے غذائی بحران سنگین ہوگیا۔ ادھر بھارت نے حریت پسند کشمیری رہنمائوں کی جائیداودں کو ضبط کر نا شروع کر دیا ہے ، نئی دہلی کے تہاڑ جیل میں قید جموں وکشمیر فریڈم پارٹی کے چیرمین شبیر احمدشاہ کا سری نگر میں گھر ضبط کر لیا گیا ہے ۔ بھارتی ادارے ای ڈی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے شبیر احمدشاہ کی اہلیہ اور دو بیٹیوں کو سری نگر میں گھر خالی کرنے کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔ تینوں خواتین شبیر احمدشاہ کے گھر میں مقیم ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاون میں مختلف مقامات نوجوانوں کی بڑی تعداد نے سخت سکیورٹی کے باوجود احتجاج کیا، اس احتجاج کے باعث بھارتی قابض فوج بے بس ہو کر رہ گئی، یہ احتجاج سرینگر، بڈگام، گندربل، اسلام آباد، پلوامہ، کولگام، شوپیاں، بانڈی پورہ، بارہمولا، کپواڑہ سمیت دیگر علاقوں میں زبردست احتجاج کیا گیا۔ نوجوانوں کی بڑی تعداد احتجاج کے دوران ہند مخالف اور آزادی کے حق میں نعرے لگاتی رہی۔ اس دوران قابض فوج نے مظاہرین پر پیلٹ گنز اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا جس کی وجہ سے متعدد نوجوان زخمی بھی ہوئے۔ ادھر اننت ناگ میں سرکاری عمارت کے قریب ڈپٹی کمشنر دفتر کے سامنے دستی بم حملے میں صحافی اور پولیس اہلکار سمیت 14 افراد زخمی ہوگئے۔ امریکی سینٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی نے دوہزاربیس کے سالانہ بیرونی حسابات ایکٹ سے پہلے اپنی رپورٹ میں مقبوضہ کشمیر میں موجودہ انسانی بحران ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔ کمیٹی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پرتشویش کا اظہار کیا اور بھارت پر زور دیا کہ مقبوضہ علاقے میں مواصلات کانظام اور انٹرنیٹ سروس بحال کی جائے ،کرفیو کی پابندی اٹھائی جائے اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد حراست میں لئے گئے کشمیری رہنمائوں اور افراد کو رہا کیا جائے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سینیٹر لنزے گراہم نے کشمیر میں جاری بحران پر رپورٹ سینٹ کی کمیٹی میں پیش کردی۔ رپورٹ میں جموں کشمیر میں انسانی بحران کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ کمیٹی نے کشمیر میں جاری مواصلاتی لاک ڈائون فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ کشمیر کا محاصرہ ختم اور گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق نیشنل کانفرنس کا وفد فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ سے آج ملاقات کرے گا۔ دونوں رہنما 5 اگست سے سرینگر میں گھروں میں نظربند ہیں۔ ایک اور امریکی سینیٹر ایلزبتھ وارن نے تشویش کا اظہار کرتے کہا مواصلاتی نظام کی مستقل بندش دیگر پابندیاں نا قابل قبول کشمیریوں کے حقوق کا احترام کیا جا نا چاہئے۔

مزیدخبریں