پورا ملک میدان جنگ، لڑائی حکومت کے خاتمے پر ختم ہوگی: فضل الرحمن

پشاور(نوائے وقت رپورٹ، ایجنسیاں) فضل الرحمن نے کہا ہے کہ نا اہل اور ناجائز حکومت کا جانا ٹھہر گیاہے اور اب یہ جنگ حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہوگی، پورے ملک سے انسانوں کا سیلاب آرہا ہے، حکومت تنکوں کی طرح بہہ جائے گی، ہماری جنگ کا میدان پورا ملک ہوگا ، اسلام آباد پہلا پڑائو ہوگا ، ملک اس وقت معاشی بحران کا شکار ہے ، ہوسکتا ہے 27 اکتوبر سے پہلے تبدیلی آجائے اور وہ تبدیلی حکومت کے استعفے کی صورت میں ہوسکتی ہے، اسٹیبلشمنٹ سمیت تمام ادارے حکومت کی پشت پناہی بند کریں ۔ دھرنے کا لفظ چھوڑ دیں یہ آزادی مارچ ہے۔ فضل الرحمان نے پریس کانفرنس میں نئے انتخابات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جائز حکومت تشکیل دی جائے،گرفتاریوں سے اشتعال بڑھے گا۔ اسلام آباد ہمارا پہلا پڑاؤ ہوگا، بی اور سی پلان کی طرف بھی جائیں گے، صورتحال سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی تبدیل کرتے رہیں گے۔ زرداری ہمارے ساتھ ہیں ،کہیں سے مایوسی نہیں، ہر پارٹی کی اپنی حکمت عملی اور ترجیحات ہوتی ہیں، حتمی طور پر سب پارٹیوں نے ساتھ دینے کا کہا ہے، اسلام آباد جانا برا ہے تو اس کا نام ہی کیوں ایسا رکھا۔ حکومت کا مدارس والا کارڈ فیل ہوچکا، ہمارے مدارس اس کا اثر نہیں لے رہے، مدرسوں کا ایشو بڑھا کر حکومت بین الاقوامی سپورٹ لینا چاہتی ہے، مدارس کے طلبہ میں انعامات تقسیم کرکے ہمیں کاؤنٹر کرنیکی کوشش کی گئی۔ ملک اس وقت معاشی بحران کا شکار ہے اور ہوسکتا ہے ، ہم پالیسی بیان دے چکے ہیں اداروں سے ہمارا کوئی تصادم نہیں ہے، حکومت اقتدار چھوڑ دے اور فوری طور پر نئے انتخابات کرائے جائیں۔ جن کے دھرنوں میں شیر خوار بچوں کو لایا گیا وہ مدارس کے بچوں کی بات کرتے ہیں، ہمارے مدارس حکومت کا اثر نہیں لے رہے۔ جب میدان میں اتریں گے توگرفتاریوں کی پرواہ نہیں ہوگی، لیکن گرفتاریوں سے مزید اشتعال پیداہوگا، کیونکہ قیادت جیل میں ہوگی تو کارکنوں کو کون کنٹرول کریگا۔ وزیراعظم نے قومی اسمبلی میں کیسے کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں میں کیا کروں؟ کیا حملہ کردوں؟ کشمیر کمیٹی کا چیئرمین ہونے کے ناطے کیا کرتا؟ کیا حملہ کردیتا؟۔اسلام آباد سے خصوصی نمائندہ کے مطابق پارلیمانی لیڈر جے یو آئی خیبر پی کے اسمبلی مولانا لطف الرحمان نے کہا ہے عوامی سمندر آزادی مارچ میں شرکت کرے گا۔ عوام تبدیلی سرکار کے ہاتھوں صوبہ کی تباہی پر خون کے آنسو رو رہے ہیں۔ دوسری جانب کے پی کے ڈاکٹرز نے آزادی مارچ کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔ ڈاکٹروں کے وفد نے مولانا فضل الرحمنٰ سے اہم ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں اپوزیش لیڈر کے پی کے اسمبلی اکرم خان درانی بھی موجود تھے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...