اسلام آباد میں ڈینگی کے مریضوںمیں کمی کے بجائے اضافہ ہوناشروع ہوگیا

اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) وفاقی حکومت کی کوششوںکے باوجود پنجاب اور بالخصوص اسلام آباد میں ڈینگی کے مریضوںمیں کمی کے بجائے اضافہ ہوناشروع ہوگیا ہے۔ صرف سرکاری ہسپتال ہی ان مریضوںکا بوجھ اٹھا رہے ہیں پرائیویٹ ہسپتالوںکیجانب سے کسی مریض کے داخلہ یا علاج کے حوالے سے کوئی ڈیٹا سامنے نہ آ سکا ۔ہفتہ کے روز پولی کلینک اور پمز میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے مزید 65 مریض داخل ہوگئے ۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق اسلام اباد کے سرکاری اسپتالوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 2 ہزار سے زائد مشتبہ مریض آئے،پمز ہسپتال میں گزشتہ رات سے اب تک 780 مشتبہ مریض لائے گئے ، پمز میں عملے کی کمی کی وجہ سے ڈینگی مریضوں کا رش بڑھنے لگا۔ہسپتالوںمیں بیڈ کم پڑنا شروع ہوگئے ہیں ڈاکٹروں اور دیگر سٹاف کی کمی بھی مسائل پیدا کر رہے ہیںدوسری جانب مشیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا صبح آٹھ بجے تمام ای ڈیوز کو اجلاس بلا کر انہیں نہ صرف ہدایات دیتے بلکہ ان کو ضروری فنڈز بھی مہیا کر رہے ہیں۔
راولپنڈی (جنرل رپورٹر) ڈینگی وائرس کے مریضوں کی آمد کا سلسلہ راولپنڈی کے تینوں الائیڈ ہسپتالوں میں جاری ہے ،زرائع کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 140 شہری ڈینگی کا نشانہ بن چکے ہیں ،رواں سال اب تک ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 4500 سے بڑھ گئی ہے اور 40کے قریب شہری اس مرض کے ہاتھوں موت کی وادی میںجا چکے ہیں، دوسری جانب راولپنڈی کے تینوں الائیڈ ہسپتالوں میں ڈینگی کے باعث ایمرجنسی نافذ ہے اور ڈاکٹرز چوبیس گھنٹے مریضوں کی دیکھ بھال کر رہے ہیں ،انتظامیہ کو روزانہ کی بنیاد پر متعلقہ ادارے رپورٹ کر ہیں لیکن ڈینگی ہے کہ انتظامیہ کے قابو سے باہر ہو چکا ہے ،گلی ،محلوں ،چوراہوں ،دفاتر،بازاروں میں ڈینگی شہریوں کی گفتگو کا مرکز بنا ہوا ہے ،کوئی ڈینگی سے بچنے کے دیسی ٹوٹکے بتا رہا ہے تو کوئی انسداد مچھر لوشن اور کوائل کے مشورہ دے رہا ہے ،سردی کا موسم شروع ہو چکا ہے تاہم انتظامیہ کی توقعات کے برعکس فی الحال ڈینگی کے وار جاری ہے اور آئے روز ڈینگی کا شکار افراد ہسپتالوں میں داخل ہو ررہے ہیں ،تینوں الائیڈ ہسپتالوں میں مریضوں کے ساتھ آئے لواحقین آئے روز ہسپتال انتظامیہ سے جھگڑتے نظر آتے ہیں ،کبھی ہسپتال پارکنگ میں لڑائی دیکھنے کو ملتی ہے تو کبھی ہسپتالوں کی کینٹین میں ،شہریوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ ہسپتالوں میں انتظامات کی بہتری کے لئے عملی اقدامات کئے جائے ۔

ای پیپر دی نیشن