راولپنڈی ( نمائندہ خصوصی)انڈونیشیا پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تجارت بڑھانے اور تجارتی و کاروباری تعلقات مستحکم کرنے کا خواہاں ہے ،پاکستانی تاجر انڈونیشیا کی ابھرتی ہوئی مارکیٹ سے فائدہ اٹھائیں۔ انڈونیشیا میں پاکستانی کینو کی کافی مانگ ہے۔ روس کے بعد پاکستان دوسرے نمبر پرہے جہاں سے انڈونیشیا کینو امپورٹ کرتا ہے۔ چیمبر آف کامرس کی سطح پر وفود کے تبادلوں سے تجارتی تعلقا ت مزید مستحکم ہو ں گے۔پاکستان اور انڈونیشا کے درمیان تاریخی تعلقات موجود ہیں جو باہمی احترام اور دوستی پر مبنی ہیں۔ باہمی تجارت کا حجم تین اعشاریہ ایک ارب ڈالر تک بڑھ گیا ہے۔ پاکستان کی انڈونیشیا کے لیے ایکسپورٹس میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ آسیان ممالک کی فہرست میں انڈونیشیا پاکستان کو بہت اہمیت دیتا ہے پاکستانی تاجر آسیان کے پلیٹ فارم سے اس کی ابھرتی ہوئی معیشتوں سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ توانائی، پام آئیل ،کوکونٹ آئل، فوڈ پروسسینگ ، سیاحت ،کینو اورملبوسات کے شعبے میں دو طرفہ تجارتی مواقعوں سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے ان خیالات کا اظہار انڈونیشیا کے سفیر ایوان سیودائی امری نے راولپنڈی میں انڈونیشیا پاکستان بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔بزنس فورم کا انعقاد انڈونیشیا سفارتخانے اور راولپنڈی چیمبر آف کامرس کے اشتراک سے کیا گیا تھا۔ سفیر ایوان سیودائی نے فورم کے شرکاء کو بتایا کہ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان ترجیحی تجارتی معائدے (PTA) کا دائرہ بڑھانے پر بات چیت جاری ہے۔مزید ٹیرف لائنز میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ امید ہے توثیق کے بعد باہمی تجارت میںمزید اضافہ ہو گا سفیرنے راولپنڈی چیمبر کی جانب سے تجارتی نمائشوں کے کامیاب انعقاد کو سرہاتے ہوئے کہا کہ دو طرفہ تجارتی نمائشوں کے انعقاد کے لیے چیمبر کو معاونت اور راہنمائی فراہم کی جائے گی ۔ سفارت خانہ اگلے سال بھی چیمبر کے زیر اہتمام انٹرنیشنل راول ایکسپو میں سٹال لگائے گا اس موقع پرراولپنڈی چیمبر آف کامرس کے صدر صبور ملک نے سفیر کو راولپنڈی چیمبر کی جاری سرگرمیوں کے بارے میں بتایاانہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے چیمبر کے سطح پر اور نجی شعبے کے درمیان روابط بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ تجارتی حجم میں اضافہ ہو ، انہوں نے کہا فارما سیئوٹیکل ، پولٹری ، ماربل ، آٹوپارٹس، پلاسٹک، ربڑ، ویجیٹیبل سیڈ، قیمتی پتھر اور زیورات کے شعبے کو ترقی دی جا سکتی ہے انہوںنے کہا کہ جکارتہ میں تجارتی نمائش میں چیمبر شرکت کرے گا۔گروپ لیڈر سہیل الطاف نے فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان انڈونیشیا کے درمیان باہمی تجارت کو بہت اہمیت دیتا ہے، تاجربرادری کشمیر پر انڈونیشیا کی حمایت اور دو ٹوک موقف کو سراہاتی ہے۔فورم میں انڈونیشیا چیمبر ، مشرق وسطی اور او آئی سی ممالک کی مستقل کمیٹی کے وائس چیئرمین مفتی حمکا حسن، باہمی تجارتی امور کے سربراہ رضوان حامد اور Matto کمپنی کے ڈائریکٹر علی طارق ، کینو گریڈینگ کے ڈائریکٹر شاہد سلطان اور نائب صدرحمزہ سروش نے پریذینٹیشن بھی دیں اس موقع پر سینئر نائب صدر نوشیروان خلیل، نائب صدر حمزہ سروش، سابق صدور مجلس عاملہ کے اراکین اور چیمبر ممبرا ن کی ایک کثیرتعداد بھی موجود تھی۔