وزیراعظم نے ناپسندیدگی ظاہر کی، بغاوت کے مقدمے ہماری پالیسی نہیں: فواد

اسلام آباد(نیوزرپورٹر) سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر سے وزیراعظم عمران خان لاعلم تھے۔یہ انکشاف انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر  کیا۔انہوں نے کہا کہ اس ایف آئی آر کے اندراج پر عمرا ن خان نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ اندراج مقدمہ کی بات میں عمران خان کے علم میں لے کر آیا اور انہیں بتایا کہ اس میں نواز شریف اور دیگر لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے۔وفاقی وزیر  نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ  فاروق حیدر و دیگر کے خلاف درج مقدمے کے حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ہوسکتا ہے کسی نے کارروائی ڈالنے کے لیے ایسا کیا ہو، دیکھتے ہیں۔فواد چودھری  نے اس کے ساتھ مزید کہا کہ بغاوت کے مقدمے بنانا ہماری پالیسی نہیں ہے۔یہ نواز شریف کے دور کی باتیں ہیں، تحریک انصاف سیاسی جماعت ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاست کی شطرنج پر ابھی ہماری چال باقی ہے، ن لیگ پیادے بچائے، شاہ اور وزیر کا کھیل تو ابھی دور ہے، ابھی تو کھیل شروع ہوا ہے، جلدی کیا ہے۔
اسلام  آباد  (محمد نواز رضا  ۔ وقائع نگار خصوصی)  باخبر ذرائع  سے معلوم  ہوا  ہے حکومت کامسلم لیگی رہنمائوں کے خلاف درج کئے گئے  ’’غداری  اور بغاوت ‘‘  سے لا تعلقی  کا اظہار کر دیا  ہے  وزیر اعظم  عمران خان کی جانب  سے  مقدمے پر ناپسندیدگی  کے  اظہار کے بعد  وزراء  اور معاونین  کی لب و لہجہ   میں  تبدیلی  آگئی ہے   اور وضاحتیں شروع کر دی ہیں  ذرائع کے مطابق  وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے  دو سابق وزرائے اعظم نواز شریف ، شاہد خاقان عباسی ، وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر  راجہ فاروق حید سمیت تین ریٹائرڈ جرنیلوں اور کثیر تعدا د میں سابق وزراء اور  ارکان پارلیمنٹ کے خلاف مقدمہ درج کرنے پر اظہار ناپسندیدگی  کے بعد  ایک   وفاقی  وزیر  کی پریس کانفرنس  منسوخ کر دی گئی  سیاسی حلقوں  میں آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر  کے خلاف  مقدمہ  پر شدید رد عمل کا اظہا کیا جا رہا ہے  حکومتی حلقوں کی  طرف سے  اب کہا جا رہا ہے  کہ مسلم لیگی رہنمائوں  کے خلا ف غداری کا مقدمہ درج نہیں کیا گیا بلکہ وہ بغاوت کے زمرے میں آتا ہے  ذرائع کے مطابق  ایک  شہری کی درخواست  پر دائر کیا گیا مقدمہ چلنے کا امکان نہیں  آئین کے آرٹیکل6کے تحت  مقدمہ صرف حکومت  ہی درج کراسکتی مسلم لیگی رہنمائوں کے خلاف ت پ 120, 121اور دیگر دفعات  کے تحت  مقدمہ درج ہوا   ذرائع کے مطابق  مسلم لیگی رہنما  اس مقدمہ کے بعد عدالت سے ضمانت  کرائیں گے اور نہ ہی  حکومت کسی ملزم کو گرفتار کرے گی  بلکہ مسلم لیگی رہنما اس بات پر زور دے رہے  ہیں کہ اگر حکومت  مقدمہ چلانے میں سنجیدہ تو خود وزیر داخلہ  مقدمہ درج کرائیں گے  حکومتی حلقوں  کی جانب سے کہا جا رہا ہے  کہ  وزیراعظم کواس ایف آئی آر کا علم نہیں تھا جس میں نوازشریف اور دیگر مسلم لیگی رہنمائوں ملزم  کو نامزد کیا گیا۔ ایک وفاقی وزیر  نے تو یہاں تک کہہ دیا  ہے کہ’’ ہوسکتا ہے کسی نے کارروائی ڈالنے کیلئے ایسا کیا ہو‘‘اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کی تقاریر پر پابندی کی درخواست  بھی خارج کردی مسلم لیگی  رہنمائوں  کے خلاف مقدمہ بدر رشید نامی شہری کی جانب سے یکم اکتوبر 2020ئ￿  کو مجرمانہ سازش کی دفعات کے تحت درج کرایا گیا ہے۔ ایک دو روز میں وفاقی  اور صوبائی حکومتوں کی جانب  سے باضابطہ طور اس مقدمہ  سے لاتعلقی  کا اعلان کر دیا جائے  گا  حکومت  سیاسی رہنمائوں کے خلاف  نیب کیسز   میں دلچسپی رکھتی ہے  ذرائع کے مطابق  مسلم لیگی رہنمائوں کے خلاف  غداری کا مقدمہ  سرد خانہ  میں ڈالا جانے یا خارج کئے جانے کا امکان ہے 

ای پیپر دی نیشن