اسلام آباد( وقائع نگار خصوصی) تمام اہلسنت مکاتب فکر کے علماء کرام،مساجد کے خطبائومدارس کے مہتممین نے وقف املاک قانون کے خلاف مشترکہ جہد و جہد کا اعلان کر دیا ہے وقف املاک قانون کو دین و شریعت پر حملہ اور آئین پاکستان کے خلاف قرار دیا تحریک تحفظ مساجد و مدارس وقف املاک قانون کو واپس کرانے کیلئے قانونی و احتجاج کا راستہ اس وقت تک اختیار رکھے گی جب تک حکومت اس کو واپس نہیں لیتی۔جامع مسجد المصطفی جی سیون فور اسلام آباد میں دیوبندی،بریلوی،اہلحدیث مکاتب فکر کے اتحاد تحریک تحفظ مساجد و مدارس کا دوسرا اجلاس زیر صدارت صدر تحریک مولانا ظہور احمد علوی کے منعقد ہوا۔اجلاس سے جمعیت علماء پاکستان کے رہنما و سیکرٹری جنرل تحریک علامہ مفتی اقبال نعیمی،مولانا حسیب احمد نظیری، جمعیت علماء اسلام کے رہنما مولانا نذیر احمد فاروقی، مولانا عبدالکریم، اہلسنت والجماعت کے رہنما مولانا عبدالرحمن معاویہ، محمد یاسر قاسمی، جمعیت اہلحدیث کے رہنما مولانا عبدالرؤف،محمد حمزہ جہانگیر،مہتمم جامعہ دارالھدی مفتی عبدالسلام،نائب مہتمم جامعہ محمدیہ مولانا تنویر علوی، مولانا حسن فاروقی، مولانا محمد خان،مولانا عامر شہزاد،مولانا خطیب مصطفائی نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ بیرونی قوتوں کے ایماء پر وقف املاک قانون کے ذریعے دینی و تعلیمی نظام کو مفلوج کرنے اور مدارس کی آزادی صلب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے،جسے ہم کسی صورت بھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے،اور ہماری تحریک اس وقت تک جاری و ساری رہے گی جب تک حکومت وقف املاک قانون کو واپس نہیں لیتی۔تحریک کے قائدین نے مرکزی علماء کنونشن کو کامیاب کرنے کیلئے اسلام آباد کو چھ مقامات پر تقسیم کیا ہے،ان چھ مقامات میں کنونشن کرانے کے بعد اسلام آباد سٹی میں مرکزی علماء کنونشن کیا جاے گا۔ تمام دینی و سیاسی و جماعتوں سے باقاعدہ ملاقاتیں شروع کر دی گئی ہیں ۔