اسلام آباد ( عبداللہ شاد - خبر نگار خصوصی) مودی حکومت نے اروناچل پردیش کے مزید تین اضلاع اور چار پولیس تھانوں کو اے ایف ایس پی اے کے تحت باغیوں کی سرگرمیوں کے حوالے سے حساس اور ''پریشان کن علاقہ'' قرار دیا ہے۔اروناچل پردیش کے ترپ، چانگ لانگ اور لانگینگ اضلاع اور ریاست آسام کی سرحد سے متصل چار پولیس تھانوں کے دائرہ اختیار میں آنے والے علاقوں کو آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ کے تحت حساس علاقہ قرار دیا گیا ہے۔ چار پولیس اسٹیشن نمسائی ضلع کے نمسائی اور مہادیو پور، وادی لوئر دیبنگ میں روئنگ، اور ضلع لوہت میں سن پورہ ہیں۔اے ایف ایس پی اے کو ان علاقوں میں نافذ کیا گیا ہے جہاں سول حکام کو لاء اینڈ آرڈر نافذ کرنے کیلئے بھارتی افواج کی ضرورت ہے۔ افسپا کے لاگو ہونے کے بعد، کسی علاقے کو سخت سیکورٹی حصار میں لے کر عارضی قلعے کی شکل دے دی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق اروناچل میں این ایس سی این، الفا اور این ڈی ایف بی جیسی آزادی پسند تنظیموں کی سرگرمیاں انتہائی تیز ہیں ۔ بھارت کی مرکزی وزارت داخلہ کے ایک نوٹیفکیشن میں کہا ہے کہ ان علاقے کو بھی ایک اکتوبر سے حساس اور ’’ڈسٹربڈ‘‘ ایریا قرار دیا جاتا ہے، ان علاقوں میں آنے اور جانے والے تمام افراد کو سخت تلاشی کے عمل سے گزرنا ہو گا اور علاقے میں کرفیو جیسا ماحول رہے گا، اس ایکٹ کے تحت بھارتی سیکورٹی فورسز اختیار دیا گیا ہے کہ بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کی مانند نام نہاد آپریشن کے نام پر کسی بھی شہری کو زندہ رہنے کے بنیادی انسانی حق سے محروم کیا جا سکتا ہے۔
اروناچل پردیش کے مزید 3اضلاع ، 4پولیس تھانے ’’ڈسٹربڈ ایریا‘‘ قرار
Oct 06, 2020