اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی ) سینیٹ کی فنگشنل کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات نے کہا ہے کہ اگر پاکستان سپر لیگ میں بلوچستان کے کھلاڑیوں کو نمائندگی نہ دی گئی تو انہیں کوئٹہ گلیڈی ایٹر کانام استعمال نہیں کرنے دیں گے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیرمین احسان مانی کی عدم شرکت پرکمیٹی کا شدید احتجاج اگلے اجلا س میں اگر پیش نہ ہو ئے تو ان کے خلا ف تحریک استحقاق پیش کریں گے کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ وزارت بین الصوبائی رابطہ بلوچستان سمیت تمام صوبوں کے کوٹہ پر سختی سے عمل پیرا ہو بلوچستان ، فاٹا سمیت کے لوگوں کو سپورٹس میں بھر پور نمائندگی دی جائے پیر کو سینیٹ کی فنگشنل کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات کا اجلاس چیئرمین سینیٹر عثمان خان کاکڑ کی زیر صدارت پارلیمنٹ لاجز میں منعقد ہوا اجلاس میں سپورٹس کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے اعلی حکام نے شرکت کی چیئرمین کمیٹی سینیٹر عثمان کا کڑ نے کہا کہ بلوچستان کو نوکریوں میں کوٹہ نہیں مل رہا ہے بلوچستان کے لوگوں کو حالیہ بھرتیوں میں بھرتی کیوں نہیں کیا گیا اس پر وزارت بین الصوبائی رابطہ حکام نے کہا کہ پہلی دفعہ ریگولر بھرتیاں کی جا رہی ہیں جو کوٹہ بلوچستان کا ہو گا اس کے مطابق کوٹہ ملے گا کچھ وزارتیں تحلیل ہوگئی ہیں وہ لوگ بھی سپورٹس ڈویژن میں کھپائے ہیں سیکرٹری بین الاقوامی رابطہ نے کہا کہ 61سیٹیں کل ہیں بلوچستان کا کوٹہ ہے اس پر عمل کرائیں گے جو طریقہ کار ہے اس کے مطابق بھرتیاں کی جائیں گی پاکستان فٹبال فیڈریشن کے الیکشن ہونا ہیں جب نئی باڈی آئے گی تو وہ کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کرائے گی سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ بچوں کے کھیل بند کر دیئے ہیں اور بچوں کی کھیل کے لئے بنائے گئے گراو ڈ میں سیاسی جلسے ہو رہے ہیں اور بچے کھیل کی بجائے کمپوٹر پر گیمیں کھیل رہے ہیں چیئرمین کمیٹی سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ فٹبال فیڈریشن نے ملک کی پوری دنیا میں بدنامی کروائی ہے اور یہ کسی کے انڈر نہیں ہے ۔سیکرٹری وزارت بین الصوبائی رابطہ نے بتایا کہ پی سی بی کو بھی حکومت کی طرف سے کوئی فنڈز نہیں ملتے لیکن فٹبال کے حوالے سے اگر پارلیمنٹ کی طرف سے کچھ کہا جائے گا تو وہ اس پر عمل کریں گے کیونکہ دنیا میں جھنڈا تو پاکستان کاہی نظر آتا ہے کمیٹی کو بتایا گیا کہ سپورٹس کمپلیکس شہروں سے 15سے20کلومیٹر دور بنائے جارہے ہیں کیونکہ سرکاری زمین جہاں ملتی ہے وہاں بنائے جارہے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور فٹبال فیڈریشن حکومت کے انڈر نہیں آتے فٹبال فیڈریشن کو کتنا سالانہ فنڈز ملتے ہیں فیفا پاکستان میں کس کو فنڈز دیتا ہے اور کس کام کے لیے فنڈز دیئے جاتے ہیں آئندہ میٹنگ میں فیفا کی طرف سے آج تک کتنا فنڈز ملے ہیں اور یہ کہاںخرچ کیے گئے ہیں اس کی تفصیلات کمیٹی کو فراہم کی جائیں۔چیئرمین کیمٹی نے کہا کہ کرکٹ کے حوالے سے تھر پارکر کو خصوصی توجہ دی جانی چاہیے آئندہ قومی اسمبلی کی طرح سینٹ میں بھی کرکٹ بورڈ کے فنڈز کی تفصیلات فراہم کی جائیں ۔،چیٹرمین کمیٹی نے کہا کہ کوئٹہ میں ریلوے گراو ڈ کو بہتر بنایا تاکہ بچے پریکٹس شروع کر سکیں ،پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے کمیٹی کو بتایا کہ پشاور میں 2019میں گیمز ہوئی تھیں اب ہم کوئٹہ میں کرنے جارہے ہیں 206ممالک انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے ممبر ہیں پاکستان بھی ان میں شامل ہے ،سیف گیمز کو جنوبی ایشیا کی گیمز ہیں آخری گیمز نیپال میں ہوئی تھیں اور اب پاکستان میں ہونی ہیں،پاکستان اولمپک کھیلوں میں کرکٹ شامل نہیں ہے ہمیں صرف 2کروڑ 50لاکھ فنڈنگ ہوئی ہے جبکہ بھارت میں 14ارب روپے دیئے گئے تھے کمیٹی کو بتایا گیا کہ 34گیمز پاکستان اولمپک ایسوسی میں شامل ہیں لیکن کرکٹ اس میں شامل نہیں ہے کمیٹی کو بتایا گیا کہ اولمپک ایسوسی ایشن میں اربوں روپے کی کرپشن کی جارہی ہے،کمیٹی نے سفارش کی کہ اولمپک ایسوسی ایشن کا بجٹ تین ارب روپے سے زیادہ کا ہوناچاہیے
بلوچستان ، فاٹا کے لوگوں کو سپورٹس میں بھر پور نمائندگی دی جائے، فنگشنل کمیٹی
Oct 06, 2020