نیب ترمیمی آرڈیننس ،نئے کی تقرری تک موجودہ چئیر مین رہیں گے

Oct 06, 2021


اسلام آباد (چوہدری شاہد اجمل) وزیراعظم کی ہدایت پر تیار کیے گئے نیب ترمیمی آرڈیننس کے مطابق چیئرمین نیب کی تعیناتی کیلئے اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کی جائیگی اور اگر مشاورت نہ ہو سکی تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا اور اگر وہاں بھی اتفاق نہ ہوا تو موجودہ چیئرمین کام جاری رکھیں گے۔ 90دن تک مشاورت کا عمل مکمل کیا جائے گا۔ چیئرمین نیب کی تعیناتی کے طریق کار میں پارلیمانی کمیٹی پہلی بار شامل ہوگی۔ نئے چیئرمین نیب کی تقرری تک موجودہ چیئرمین اپنی ذمہ داریاں سرانجام دیتے رہیں گے۔ چیئرمین نیب کو ہٹانے کا طریقہ کار نئی ترامیم میں واضح کردیا ہے۔ چیئرمین نیب کو ہٹانے کا فورم سپریم جوڈیشل کونسل ہو گی۔ مجوزہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے مطابق سیشن جج، ایڈیشنل سیشن جج، سابق ججز کو نیب عدالتوں میں لگایا جاسکے گا۔ نیب عدالتوں کے ججز کیلئے صوبائی چیف جسٹس سے مشاورت ہوگی۔ اگر کسی ریٹائرڈ جج کی تعیناتی کرنی پڑی تو حکومت یہ کام خود کرے گی۔ نئے ڈرافٹ کے مطابق ضمانت کا اختیار ٹرائل کورٹ کو دیا جائے گا۔ مجوزہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے مطابق ریمانڈ کو نہیں چھیڑاگیا۔ ٹرائل کورٹ کو ضمانت کا اختیار دیا گیا۔ مختلف دفعات جن کی وجہ سے بزنس مین کو ہراساں کیا جاتا تھا ان میں ترمیم کی گئی ہے۔ ٹیکس کیسز کو نیب ڈیل نہیں کرے گا۔ یہ کیسز ایف بی آر میںجائیںگے۔ مجوزہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے مطابق مختلف دفعات جن کی وجہ سے بزنس مین کو ہراساں کیا جاتا تھا انہیں تبدیل کیا گیا ہے۔ مجوزہ آرڈیننس کے تحت نئے آرڈیننس میں ناقابل توسیع کا لفظ ہٹایا گیا ہے۔ 

مزیدخبریں