تجزیہ :محمد اکرم چودھری
مریم نواز‘ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو جماعت سے نکالنے یا پھر مستقل طور پر گھر بٹھانے کے مشن پر ہیں۔ خاندانی سیاست میں مقصد حاصل کرنے کے لیے مریم نواز شریف نے پاکستان کے حساس اداروں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے افواج پاکستان کو ہدف بنا رکھا ہے۔ اس کا مقصد صرف اور صرف میاں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے "کام کو عزت دو" یا " کام کو ووٹ دو" کے نعروں کو ناکام بنانا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ افواج پاکستان پر تنقید کر کے غیر ملکی آقاؤں کو خوش کرنا ہے۔ شہباز شریف اور حمزہ شہباز ریاستی اداروں کے ساتھ مل جل کر مشاورت کے ساتھ آگے بڑھنے کے حامی ہیں۔ جبکہ میاں نواز شریف اور ان کی بیٹی کے خیالات مکمل طور پر اس سے مختلف ہیں۔ وہ دونوں پاکستان کے سیاسی حقائق اور ملکی ضرورت کے پیش نظر فیصلوں کے حامی ہیں جبکہ میاں نواز شریف اور مریم نواز اپنی کرپشن بے نقاب ہونے کا بدلہ دفاعی اداروں سے لے رہے ہیں۔ پاکستان کے حساس ادارے کو سیاسی مقاصد کے لیے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ میاں نواز شریف اور مریم نواز شریف کی طرف سے مسلسل ایسے بیانات کا مقصد صرف اور صرف دشمن کے ایجنڈے کو فروغ دینا ہے۔ دنیا افواج پاکستان اور آئی ایس آئی کی معترف ہے جبکہ میاں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مسلسل قومی سلامتی کے ضامن اداروں کے خلاف منفی مہم چلا رہے ہیں۔ ایک ایسے وقت میں جب خطے کی سیاسی صورتحال تبدیل ہو رہی ہے۔ بھارت پاکستان کے خلاف بین الاقوامی سطح ہر سازشوں میں مصروف ہے اس کا سب سے بڑا ہدف ہماری بہادر افواج ہیں وہ براہ راست حملہ کرنے کی جرات نہیں کر سکتا لیکن وہ دیگر راستوں سے افواجِ پاکستان کو ہر وقت نقصان پہنچانے کی کوششوں میں رہتا ہے۔ ایسے وقت میں فوج کو نشانہ بنانا دشمنوں کا ایجنڈا ہو سکتا ہے اپنے لوگوں کا نہیں۔ ہمارے ازلی دشمن کا نشانہ فوج ہے اور وہ پاکستان کے دفاعی اداروں کو متنازع بنانے کے لئے کام کرتے ہیں۔ ہماری بدقسمتی ہے کہ تین مرتبہ ملک کا وزیراعظم رہنے والے شخص اور ان کی بیٹی دشمنوں کی خواہش کے عین مطابق کام کر رہے ہیں۔