اسلام آباد (وقائع نگار‘ خبر نگار ‘نوائے وقت رپورٹ ‘ این این آئی) سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے کہا احتساب کا نام نہاد عمل جاری ہے، حکومت کا تین سال میں 8واں گواہ آیا ہے ابھی تک یہ نہیں بتا سکے ہم پر الزام کیا ہے، ابھی 52 گواہ باقی ہے امید ہے دس پندرہ سال لگ جائینگے،گواہ بتا چکے ہیں ایل این جی سے اگلے دس سال تک فائدہ مل جائیگا،ملک کے اندر معاملات پیچیدہ ہو گئے 7 سو پاکستانیوں کے نام آف شور کمپنیوں میں آئے،ہمیں غرض نہیں وہ کون ہے انصاف کا تقاضا ہے جب تک ثبوت نہ آئے وہ شخص بیگناہ ہے، یہ بات اس ملک کے وزیراعظم اور وزراء کو پتہ ہے نہ ہی یہ بات نیب چئیرمین اور نیب کو معلوم ہے،یہ جیل میں پہلے ڈالتے ہیں پھر کیسز بنتے ہیں۔ اگر ملک میں انصاف ایک ہے تو 7 سو لوگوں کو بھی جیل جانا چاہیے، قانون کو توڑ کر آئینی تقاضوں کو نظرانداز کر کے چیئرمین نیب کو توسیع دی جا رہی ہے۔ مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا ہے کہ حکومت کا نیب ترمیمی آرڈیننس بدنیتی پر مشتمل ہے۔ حکومت نے دوچار ریفارمز ڈال کر اس کو پیکج بنانے کی کوشش کی ہے۔ المیہ ہے کہ ملک کے قومی اداروں کو مسلسل متنازعہ بنایا جا رہا ہے۔ ایک شخص کو برقرار رکھنے کیلئے قانون سازی کی جا رہی ہے۔ یہ موجودہ چیئرمین نیب کو نئے چیئرمین کی تعیناتی تک برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ شیری رحمنٰ نے کہا کہ چیئرمین نیب کو آرڈیننس کے ذریعے 120 دن کی توسیع دینے پر خدشات ہیں‘ نیب آرڈیننس 1999 ء کے مطابق چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں دی جا سکتی۔ وزیراعظم ایک آئینی اور قانونی ذمہ داری ادا کرنے کے لئے تیار نہیں‘ حکومت تمام اپوزیشن سے مشاورت کا آئینی اختیار چھین رہی ہے۔ ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ قوم کے ساتھ ایک اور بھونڈا مذاق ہوا ہے۔ عمران خان کمشن بنا کر نام نہاد تحقیقات کے بعد این آر او وزیروں، مشیروں کو دے دیتے ہیں۔ آف شور کمپنیوں کے مالک عمران خان مافیاز اور چوروں کی رکھوالی کرتے آئے ہیں۔ پنڈورا پیپرز کی تحقیقات عمران صاحب کے ہوتے ہوئے نہیں ہو سکتیں۔ عمران صاحب سرپرستی کرتے ہوئے مافیا کو ایک اور این آر او دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اے ٹی ایم پکڑے گئے تو عمران خان کا کیا ہو گا۔ یہ پہلے استعفی اور پھر تحقیقات کا ڈرامہ کریں گے۔ فواد چودھری اپنے منصوبے پاس رکھیں۔ نیب چیئرمین کی تقریب پر شہباز شریف سے مشاورت آئین کا تقاضا‘ آئین توڑ کر چیئرمین نیب کو توسیع دی جا رہی۔
قانون توڑا جا رہا‘ نیب آرڈیننس بدنیتی پر مبنی: مسلم لیگ ن ‘ پیپلز پارٹی
Oct 06, 2021