کراچی(کامرس رپورٹر) دی ایسوسی ایشن آف سرٹیفائیڈ چارٹرڈ اکائونٹنٹس (اے سی سی اے)، سی ایف او کلب اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس)کے زیر اہتمام منعقدہ پینل مذاکرے میں ماہرین نے ریگولیٹری فریم ورک کو سادہ بنانے، ریٹیل سرمایہ کار کی شرکت میں اضافے اور انٹر-کارپوریٹ منافع پر ٹیکس کا خاتمہ کر کے ہولڈنگ کمپنیوں کے قیام کی حوصلہ افزائی کی شدید ضرورت پر زور دیا ہے۔ ویبنار میں اے سی سی اے پاکستان کے سربراہ سجید اسلم، ایف بی آر کے سابق چیئرمین شبّر زیدی، راعدہ لطیف، آصف سومرو، شہزاد ڈھیڈی اور اینگرو فرٹیلائزرز کے سی ایف او ،عمران احمد سمیت انڈسٹری کے ممتاز راہنماو ¿ں اور مالی ماہرین نے شرکت کی۔شبّر زیدی نے کہا کہ مارکیٹ میں انتہائی بلند غیریقینی صورت حال بھی انفرادی سرمایہ کاروں کی شرکت میں کمی کا ایک وجہ ہے جب کہ بڑے پنشن فنڈز بھی اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری سے گریز کرتے ہیں۔ا نھوں نے تجویز پیش کی کہ ٹیکس کریڈٹس اور لسٹڈ کمپنیوں کے لیے غیر ضروری کمپلائنس کے تقاضوں کے خاتمے کے ذریعے زیادہ سے زیادہ اداروں کی لسٹنگ کی حوصلہ افزائی کرنا چاہیے۔سجید اسلم نے کہاکہ پاکستان میں، ترقی پذیر کیپٹل مارکیٹس کی نشوونما کے لیے زبردست گنجائش موجود ہے۔ راعدہ لطیف نے کہاکہ گزشتہ چند برسوں میں، ہم نے ریگولیٹری فریم ورک میں مثبت تبدیلیاں دیکھی ہیں اور ہم زیادہ شفافیت اختیار کر رہے ہیں۔
انتہائی بلند غیریقینی صورت حال عدم سرمایہ کاری کی بڑی وجہ ہے ، شبّر زیدی
Oct 06, 2021