نور مقدم قتل کیس، ظاہرجعفر کے والدین نے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا

اسلام آباد: پاکستان کے سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کے قتل کے کیس میں نیا موڑ آگیا، مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین نے درخواستِ ضمانت مسترد ہونے پر سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملزم ظاہر جعفر کے والدین نے ضمانت کیلئے سپریم کورٹ آف پاکستان سے رجوع کیا ہے۔ ذاکر جعفر اور ظاہر کی والدہ عصمت جعفر نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی۔سپریم کورٹ میں اپیل خواجہ حارث ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی۔ ملزمان نے عدالتِ عظمیٰ سے استدعا کی ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ضمانت خارج کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔ 
خیال رہے کہ اِس سے قبل نور مقدم قتل کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین ذاکر جعفر اور عصمت کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ سابق پاکستانی سفیر کی بیٹی کی جان بچ سکتی تھی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے گزشتہ ماہ مرکزی ملزم کے والدین کی ضمانت خارج کیے جانے سے متعلق مختصر فیصلہ سنایا. ٹرائل کورٹ 6 اکتوبر کو ظاہر جعفر، اس کے والدین اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کرے گی۔ذاکر اور عصمت نے نور مقدم قتل کیس میں ضمانت کی درخواستیں دائر کرتے ہوئے کہا کہ ان کا نور کے قتل سے کوئی تعلق نہیں۔  تاہم اسلام آباد پولیس نے مؤقف اپنایا کہ اگر ظاہر کے والدین نے پولیس کو بروقت اطلاع دی ہوتی تو نور کی جان بچائی جا سکتی تھی۔

ای پیپر دی نیشن