سری نگر (کے پی آئی) بھارتی وزیر داخلہ امیت شا کی کشمیر آمد پر وادی میں ہڑتال کی گئی۔ بھارتی فوج کی کارروائی میں مزید پانچ نہتے کشمیری نوجوان شہید ہو گئے۔ شہید ہونے والوں میں زبیر احمد وانی، جمشید ماگرے، حنان یعقوب، اور عارف رشید شامل ہیں۔ سابق وزیر اعلی اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی کو سری نگر میں نظر بند کردیا گیا۔ محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں بتایا ہے کہ انہیں بدھ کے روز سری نگر شہر میں ان کی سرکاری رہائش گاہ پر نظر بند کر دیا گیا۔ محبوبہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شا ڈھول پیٹ رہا ہے کہ جموں وکشمیر کے حالات معمول پر ہیں۔ جبکہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شا کی آمد پر کشمیر میں مکمل ہڑتال سے کاروبار زندگی معطل ہوکر رہ گیا۔ ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی تھی۔ بھارتی وزیر داخلہ امیت شا گزشتہ روز جموں سے سری نگر پہنچے۔ اس موقع پر بھارتی فوج‘ پیرا ملٹری فورسز اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔ اصل زمینی صورتحال کو بیرونی دنیا سے چھپانے کیلئے بھارتی قابض انتظامیہ نے موبائل، انٹرنیٹ سروسز معطل کر دی۔ سرکاری ملازموں کو بھارتی وزیرداخلہ امیت شا کے جلسے میں شرکت نہ کرنے پر برطرفی کی دھمکی دی گئی ہے۔ مسلم لیگ جموں و کشمیر نے کہا ہے کہ قابض حکام نے سکولوں کے اساتذہ اور دوسرے سرکاری ملازمین کو حکم دیا تھا کہ شمالی کشمیر کے بارہ مولا ضلع میں بھارتی وزیر داخلہ امیت شا کے جلسے میں شرکت نہ کرنے والوں کو ملازمت سے برطرف کیا جائے۔