اسلام آباد+نیویارک (نوائے وقت رپورٹ+نمائندہ خصوصی ) ڈائریکٹر جنرل عالمی ادارہ صحت ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانوم گیبریئس نے متنبہ کیا ہے کہ پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے۔ جنیوا میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانوم گیبریئس نے بتایا کہ پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے۔ پانی کی سطح بلند ہونے کا سلسلہ رک گیا ہے لیکن خطرہ کم نہیں ہوا، اگر ہم پاکستان کے لیے زیادہ سے زیادہ امداد کا انتظام نہیں کرتے ہیں تو سیلاب کے سبب جاں بحق ہونے والوں سے کہیں زیادہ جانیں آنے والے ہفتوں میں ضائع ہو سکتی ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا ایک تہائی سیلاب سے متاثر ہے ، یورپ نے پانچ سو برس کے سب سے زیادہ شدید گرم موسم کا سامنا کیا ہے، فلپائن اس سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔ جی ٹونٹی کی قیادت میں تمام ممالک، اس بات کا عملی مظاہرہ کر سکتے ہیں کہ ماحول کے تحفظ کی کارروائی حقیقتاً اولین عالمی ترجیح ہے کیونکہ حکومتی نمائندے اگلے ماہ 6 سے 8 نومبر تک مصر میں منعقد ہونے والی COP27 (ماحولیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کی 27 ویں کانفرنس) کے ایجنڈے کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔ انتونیو گوتریس نے کہا کہ پورا کیوبا تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے اور یہاں امریکہ میں آنے والے طوفان ’’ایان‘‘ کی تباہی نے یاد دہانی کروائی ہے کہ کوئی بھی ملک اور کوئی بھی معیشت ماحولیاتی بحران سے محفوظ نہیں ہے۔ انہوں نےCOP27 کی اہمیت کو نمایاں کرتے ہوئے انتباہ کیا کہ جی ٹونٹی کے معروف صنعتی ممالک کے کیے گئے مشترکہ وعدے بہت کم ہیں اور یہ بہت دیر میں سامنے آئے ہیں۔ موجودہ عہد اور پالیسیز درجہِ حرارت کو عالمی سطح پر 2 ڈگری سیلیئس تک محدود کرنے کے دروازے بند کرتی ہیں۔ خبردار کیا کہ ہم اپنے آج کے تحفظ اور کل کی بقا کیلئے زندگی یا موت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ یہ وقت ایک دوسرے پر انگلیاں اٹھانے یا بیٹھ کر انتظار کرنے کا نہیں ہے بلکہ اس وقت، ترقی یافتہ اور ابھرتی ہوئی معیشتوں کے درمیان کوانٹم لیول کمپرومائز کی ضرورت ہے، دنیا اب مزید انتظار نہیں کر سکتی ہے، کاربن اخراج ہر وقت زیادہ ہو رہا ہے اور یہ بڑھتا جا رہا ہے۔ ادھر پی ڈی ایم اے کی جانب سے سیلاب کی تباہ کاریوں پر رپورٹ جاری کردی گئی۔ رپورٹ کے مطابق سندھ میں سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد 760ہوگئی، 323بچے، 297مرد اور 140خواتین شامل ہیں، 4لاکھ 35ہزار سے زائد مویشی ہلاک، 6لاکھ 84ہزار گھر تباہ ہوگئے، 11لاکھ 31ہزار گھروں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا۔
پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے: عالمی ادارہ صحت‘ ایک تہائی متاثر: گوترس
Oct 06, 2022