حیدرآباد/نواب شاہ/ سکھر/میرپورخاص(بیورو رپورٹ/ نامہ نگاران)ملک بھر کے دیگر شہروں کی طرح سندھ میں بھی چپ تعزیہ کے جلوس برآمد ہوئے جو کہ اپنے مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے اختتام پذیر ہوئے۔تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں قدم گاہ مولا علی سے برآمد ہونے والا چپ تعزیہ جلوس اسٹیشن روڈ،گاڑی کھاتہ، تلک چاڑی اور اپنے مقررہ راستوں سے گذرتا ہوا دادن شاہ کربلا کے مقام پر اختتام پذیر ہوا۔جس میں حیدرآباد سمیت سندھ کے مختلف شہروں سے آئے ہوئے عزاداروں نے شرکت کی،اس موقع پر عزاداروں کی جانب سے عزاداری کا سلسلہ جاری رہا، جبکہ حیدرآباد کی ضلع انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے باعث شہریوں کو سفری مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس سلسلے میں بتایا جاتا ہے کہ قدم گاہ مولا علی،ہوم اسٹیڈ ہال چاڑی سے لے کر تلک چاڑی کے گردونواح کی گلیوں اور شاہرائوں جو کہ اسٹیشن روڈ، تلک چاڑی اور کینٹ کے علاقے کو ملانے والی شاہرائوں کو ڈبل قناتیں لگا کر اور خاردار تاروں کے ذریعے سیل کیا گیا تھا جس کے سبب پھلیلی،پریٹ آباد،پکہ قلعہ، چوٹی گھٹی، شاہی بازار،فقیر کاپڑ، کھاتہ چوک،تلک چاڑی سمیت دیگر علاقوں کے مکینوں کو ریشم بازار،گاڑی کھاتہ، اسٹیشن روڈ،لطیف آباد آنے جانے والے پیدل چلنے والے شہریوں کو سفری مشکلات اور پولیس اہلکاروں کی جانب سے بدتمیزی کا سامنا، جن میں مرد و خواتین اور بچوں کے ساتھ نازیبا سلوک کیا گیا۔واضح رہے کہ بدھ کو تمام موبائل سروس بند کردی گئی تھی، جس کے سبب حیدرآباد کے شہریوں اور تاجروں کو مشکلات کا سامنا رہا، اور رات گئے دیر تک موبائل سروس بحال نہ ہوسکی۔ میرپورخاص میں ماتمی جلوس کی رہنمائی کیلئے پیام ولایت اسکاوٹس جلوس کے ساتھ ساتھ رہے جلوس کے موقع پر پولیس اور رینجرز کی جانب سے سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیئے گئے تھے اور جلوس کے راستوں کو سیل کیا گیا تھا۔میرپورخاص میں بھی حیدری مسجد و امام بارگاہ سیٹلائیٹ ٹاون سے سید اعجاز حسین رضوی، ظہیر الحسن نجمی، طلعت رضا اور دیگر کی قیادت میں شبیہ علم و ذوالجناح اور اسیران کربلا کی یاد میں عماری اور چپ تعزیعے کا جلوس نکالا گیاے قبل مجلس عزاء منعقد کی گئی جس سے سید جاوید عباس نقوی نے خطاب کیا ۔