کشمیریات ....کرن عزیز کشمیری
Kiranazizkashmiri@gmail.com
امریکہ نے بھارت سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جی 20 اجلاس میں بھارتی وزیر اعظم سے منی پور ہونے والے نسلی فسادا ت کے حوالے سے بھی بات کی گئی۔ اس امر کی صداقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ بھارت اب ایسا ملک بن چکا ہے۔ جہاں اقلتیوں کی کوئی قدر نہیں۔انسانیت کی دھجیاں اڑائی جاتی ہیں۔ جہاں انسانوں کی قدر ہے تو صرف ایک قوم کی صرف وصرف ہندوازم کو فروغ دیا جاتا ہے۔ عالمی بساط پر جاری سیاسی کشمکش میں امریکہ اپنے مفادات کے تحفظ کے لئے کوشاں ہیں۔امریکہ بھارت کی طرف سے دہشت گردی پر مبنی سرگرمیوں کو کسی طور نظر انداز نہیں کرسکتا۔اقلتیوں کے ساتھ بد سلوکی بھارت کے جمہوری اور امن والے چہرے پر طمانچہ ہے۔ بھارت کو یہ یاد رکھنا چاہئےکہ ایک ترقی یافتہ ملک کہلانے والے کی دوڑ میں چاہے جتنی ترقی کر لے چاند تک رسائی حاصل کرلے تاہم انسانیت کا قتل عام بھارت کے اصل چہرے کی پہچان بن چکا ہے۔ کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنائے رکھنے میں بھارتی فوج نے اپنا گھنا¶نا کردار ادا کیا۔ حتی کہ یہ فوج نفسیاتی مریض بنتی جارہی ہے۔امریکہ صدر کی جانب سے بھارت میں صحافیوں پر ہونے والے پر تشدد کاروائیوں کو بھی نوٹس لیا گیا ہے۔ صحافیوں کی گرفتاری بھارتی حکومت کے لئے باعث شرم امر ہے۔ حق اور سچ کی آواز دبانے کے لئے بھارت صحافت کا گلا گھونٹنے کی ناکام کوششوں میں مصروف ہے۔ بھارت صحافیوں کے منہ بند کر کے اپنے کالے کارناموں پر پردہ ڈالنے کی ناکام پالیسی پر عمل پیرا ہے۔امریکہ نے بھارت سے انسانی حقوق کی فراہمی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ تاہم حقیقت تو مطالبے سے بہت برعکس ہے۔ سوال یہ ہے کہ زبانی جمع خرچ سے ہی معاملات دیکھے جائیں گے۔یا پھر عملی طور پر بھی اقدامات کئے جائیں گے۔بھار ت کے خلاف سخت ایکشن لینے کا وقت ہے۔بھارت میں بڑھتی شدت پسندی اقلتیوں کے لئے سنگین خطرہ بن چکی ہے۔خاص طور پر مسلمانوں کو مختلف حیلوں بہانوں سے نشانہ بنایا جاتا ہے۔مسلم کمیونٹی اس ضمن میں انتہاپسندوں کےنشانے پر ہیں۔بھارت میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی اور اقلیتوں کے خلاف رویہ مودی سرکارکی نفرت انگیز پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔یہ حکومت دوسری باراقتدار حاصل کرنے کے بعد ملک میں انتہاپسندی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔شرمناک امر یہ ہے کہ بھارت سرکارکی غلط پالیسیوں کی وجہ سے کئی خاندان ا±جڑ گئے۔ کئ ما¶ں کی گودیں ا±جڑ گئیں ہیں۔بے گناہ لوگوں کو گھروں سے گرفتار کر کےغائب کردیا گیا۔ بھارت سرکارکے غلط منصوبوں کو صحیح قراردینے کے لئے بھارتی میڈیان نے بھی بھرپور کردار اد ا کیا ہے۔حتیٰ کہ عدالتیں بھی حکومتی کالے کارناموں پر خاموش رہیں اور مظلوموں کو انصاف نہ مل سکا۔بھارت میں انصاف صرف ہندو کمیونٹی کو دیا جاتا ہے۔اور کوشش کی جاتی ہےکہ اقلتیوں کو زیادہ سے زیادہ دبایا جائے۔اور ان کی زندگیوں کو اجیرن بنایا جاسکے۔اہم امر یہ ہے کہ اقلتیوں کا کھلے عام قتل مودی سرکاری کی سوچی سمجھی سازش ہے۔ انسانی حقوق کی تنظمیں یہ سارا تماشہ خاموشی سے دیکھتی آرہی ہیں۔تمام امن پسند حلقے بھارت میں ہونے والے ظلم پر خاموش رہہ کر نہ صرف بھار ت کے پڑوسی ممالک بلکہ خطےکے امن کو بھی نقصان پہنچانے کے عمل میں اپنا خاموش کردار ادا کر رہے ہیں۔پچھلے کچھ عرصے میں بھارت نے اقلتیوں کی مذہبی رسومات میں خلل ڈالنے کے لئے جو گھنا¶نا کردار اداکیا، شواہد موجود ہیں۔مساجد اور گرجا گھروں کو نقصان پہنچاکر اقلتیوں کو ذہنی طور پر مفلوج کر نے کی کوشش کی گئی۔مودی سرکار نے ہندو قوم پرستی میں اپنا بھرپور کردار اداکیا ہے۔2014ئ میں بی جے پی نے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد مسلمانوں کو اپنی سازش کا شکار بنانا شروع کردیا تھا۔بد نیتی پر مبنی وہ تما م کام کئے گئےجن کے ذریعے مسلم کمیونٹی کو پریشان اور بے سکون کیا جاسکے۔مودی سرکار کے اس عمل کو شاید کچھ حلقے جلد سمجھ نہ پائے تاہم اب پوری دنیا دیکھ اور سمجھ رہی ہےکہ کشمیر اور اندرون بھارت کیا کھیل کھیلا جار ہا ہے۔اس وقت بھارت میں چھوٹی ذات کے ہندو¶ں کو بھی خاص طور پر نشانہ بنایا جارہا ہے۔دلتوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔اس امر سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مودی سرکار کی پالیسی کیا اور سوچ کس قدر تنگ ہے کہ دلت ہندو بھی ظلم کا شکار ہیں۔کشمیر کی خصوصی حیثیث تبدیل کرنا تو مودی سرکار کا بھیانک ترین کارنامہ ہے۔فارن پالیسی میگزین کے مطابق بھارت میں کوئی اقلیت محفوظ نہیں ہے۔یہ رپورٹ بھارت میں ڈھونگ والے پر امن چہرے پر بد نما داغ کی حیثیث رکھتی ہے۔اس وقت بھارت میں آر ایس ایس کے 57 ہزار سے زائد دفاتر موجود ہیں۔امریکہ اور انسانی حقوق کی تنظمیں، بھارت کے خلاف عملی طور پر کردار ادا کریں۔