امریکا نے شام میں ترک ڈرون مار گرایا،

امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگان) نے اعلان کیا کہ اس کے F-16 لڑاکا طیاروں نے جمعرات کو شام میں امریکی افواج کے لیے ممکنہ خطرہ بننے کے بعد نیٹو کے رکن ترکیہ کے ڈرون کو مار گرایا۔امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے جمعرات کے روز اپنے ترک ہم منصب یشار گولر پر زور دیا کہ وہ شمالی شام میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو روکیں اور تنازعات کے خاتمے کے پروٹوکول پر عمل کریں۔امریکی محکمہ دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں وزراء نے فون کال کے دوران داعش کو شکست دینے کے لیے اپنے مشترکہ عزم کی توثیق کی۔وزارت دفاع نے انکشاف کیا کہ دونوں وزراء نے کال کے دوران قومی سلامتی اور مشترکہ مفادات کے دفاع سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔پینٹاگان کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل پیٹ رائڈر نے صحافیوں کو بتایا کہ "امریکی فوجی کمانڈروں نے اندازہ لگایا کہ ڈرون جو کہ امریکی افواج سے آدھے کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر تھا ایک ممکنہ خطرہ تھا۔ اس کے مطابق امریکی F-16 جنگی طیاروں نے ڈرون کو خود سے مار گرایا۔اس سے قبل دو امریکی حکام نے جمعرات کو رائیٹرز کو بتایا تھا کہ ایک امریکی F-16 لڑاکا طیارے نے ایک ترک ڈرون کو مار گرایا جو شام میں امریکی افواج کے قریب پرواز کر رہا تھا۔نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرنے والے دونوں اہلکاروں نے مزید کہا کہ امریکا نے ترک حکام کو متعدد کالیں کیں تاکہ انہیں خبردار کیا جا سکے کہ وہ امریکی زمینی افواج کے قریب کام کر رہے ہیں۔

اس کے نتیجے میں ایک ذریعے نے امریکی اخبار "وال اسٹریٹ جرنل" کو بتایا کہ ترک ڈرون کو امریکی افواج کے لیے خطرہ تصور کیے جانے کے بعد مار گرایا گیا۔سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے پہلے بتایا تھا کہ شام میں ایک ترک ڈرون کو گولی مار دی گئی تھی۔سیریئن ڈیموکریٹک فورسز کے ترجمان جو کہ داعش کو کمزور اور تباہ کرنے کے لیے جاری مہم میں امریکا کا سب سے بڑا اتحادی ہے نے تصدیق کی کہ ایک ڈرون مار گرایا گیا ہے لیکن اس نے یہ نہیں بتایا کہ یہ واقعہ کہاں پیش آیا۔ترک وزارت دفاع کے ذرائع نے ترک میڈیا کے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ترک فوج کا کوئی ڈرون تباہ نہیں ہوا ہے۔دوسری طررف ڈیموکریٹک یونٹی پارٹی کے شریک چیئرمین صالح مسلم نے جو شمالی اور مشرقی شام میں کردوں کی زیر قیادت خود مختار انتظامیہ میں اقتدار میں شریک ہے نے بتایا کہ تل بدر کے قریب ایک ڈرون کو مار گرایا گیا۔ یہ جگہ الحسکہ کے شمال مشرق میں 30 کلو میٹر کی مسافت پر ہے۔یہ اطلاعات اس وقت سامنے آئیں جب ترک افواج نے آج شام کے کرد زیر انتظام علاقے میں تزویراتی اقتصادی تنصیبات پر بمباری کی جس میں تیل کی تنصیبات اور پاور پلانٹس بھی شامل ہیں۔

ای پیپر دی نیشن