اسلام آباد ( عترت جعفری)افغان ٹرانزٹ ٹرےڈ کو شفاف بنانے کے لئے کئے گئے اقدامات کے باوجود پابندی لگنے کے بعد جو سامان پورٹس پر پہنچ چکا ہے اسے سابق نظام ہی کے تحت افغانستان جانے کی اجازت دی جائے گی ،جو سامان جو اس وقت راستے مےں ہے اس کے افغان درآمد کندہ اس کی دستاوےز ظاہر کر چکے ہےں اور ٹرانزٹ ٹرےڈ کے نئے نظام سے نہےں گزرنا چاہتے ان کو مذکورہ سامان کسی اور ملک کو برآمد کرنے کی اجازت دی جائے گی،ذرائع نے بتاےا ہے کہ قانون مےںاےک اور اہم تبدےلی کی گئی ہے وہ ےہ کہ افغان ٹرانذت ٹرےڈ کے تحت جو سامان آئے گا اس کا 25فی صد حصے کو سےکےنگ کے عمل سے گزارا جائے گا ،جبکہ دس فی صد حصے کو رسک مینجمنٹ سسٹم کے عمل سے گزرے گا ،افغان ٹرانزٹ ٹرےڈ کے تحت وزارت تجارت کے جاری کردی نوٹےفکیشن کے مطابق 212 اشیاءافغانستان لے جانے پر پابندی لگا دی گئی، جن میں ٹائرز، چائے پتی، کاسمیٹکس ، بادام ، تازہ پھل، فریج، ریفریجریٹر وغیرہ شامل ہیں۔کاسمیٹکس اورٹوائلٹ میں استعمال ہونے والی درجنوں اقسام کی اشیاءپربھی پابندی لگائی گئی ہے جبکہ بادام ، تازہ پھل، فریج، ریفریجریٹر، ایئر کنڈیشنر، جوسراور مکسر بلینڈر سمیت دیگراشیاءبھی افغانستان نہیں لے جاسکیں گے۔اس کے ساتھ ساتھ اےف بی آر نے چاکلےٹ ،فٹ وئےر ، مشنری سےمت 5آےٹمز پردس فی صد پراسسنگ فےس عائد کی ہے ،،ٹرانزٹ ٹرےڈ کے سامان پر جو ٹےکس لگتے ہےں ان کے مساوی رقم کی بےنک گارنٹی دےنا ہو گی،ماہرےن کا کہنا ہے کہ اگر ان پابندےوں جن مےں سے خاص طور پر بےن آےٹمز شامل ہےں پر پابندی کو جاری رکھا گےا تو پاکستان پر سے6 ارب ڈالر کا بوجھ ہٹے گا اور ڈالر کا رےٹ250روپے پر آ جائے گا ۔