لاہور (نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی سے لاہور میں تعینات امریکہ کی قونصل جنرل کرسٹین کے ہاکنز (Ms.Kristin K. Hawkins) نے ملاقات کی۔ باہمی دلچسپی کے امور، دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ امریکی قونصل جنرل نے تاریخی عمارتوں خصوصاً مذہبی مقامات کی بحالی اور تزئین و آرائش کے لئے وزیر اعلی کے اقدامات کوسراہا۔ امریکی قونصل جنرل نے کہا کہ پنجاب حکومت مذہبی و ثقافتی ورثہ کو محفوظ بنانے کیلئے قابل قدر کام کر رہی ہے۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے امریکی قونصل جنرل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں سمیت تمام شہریوں کو آئین کے مطابق یکساں حقوق حاصل ہیں۔ مذہبی اور تاریخی عمارتوں کی بحالی کے لئے جامع پلان مرتب کیا ہے۔ ہماری حکومت لوگوں کی فلاح وبہبود کو محور بنا کر یکساں ترقی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ امریکی قونصل جنرل نے وزیر اعلی سے گفتگو میں کہا کہ پنجاب حکومت کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دیں گے۔ یوم اساتذہ پر پیغام میں محسن نقوی نے کہا ہے کہ کسی بھی معاشرے کو پروان چڑھانے میں ٹیچرز کی کلیدی حیثیت ہوتی ہے۔ نبی کریم حضرت محمد پوری دنیا کے سب سے بڑے اور بہترین معلم ہیں۔ اللہ تعالی کے فضل و کرم سے جس مقام پر ہوں، اس میں میرے اساتذہ کی تربیت اور محنت شامل ہے۔ وزیر اعلی بننے کے بعد اپنی مادر علمی کریسنٹ ماڈل سکول کا دورہ کیا اور اپنے اساتذہ سے ملاقات کی۔ اساتذہ سے ملاقات کی خوشگوار یادیں کبھی فراموش نہیں کر سکتا۔ ترقی یافتہ دور میں وہی قومیں کامیاب ہیں جنہیں تعلیم کی معیاری سہولتیں میسر ہیں۔محسن نقوی نے رات گئے شاہدرہ فلائی اوورز اور بند روڈ کنٹرولڈ ایکسس کوریڈور منصوبوں کا دورہ کیا اورسائٹس پر جاری تعمیراتی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔ ٰمحسن نقوی نے فلائی اوورز پر اسفالٹ اور اطراف کی سڑکوں پر کام تیز کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ نئے راوی پل کے منصوبے پر بھی کام تیز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فلائی اوورز کو رواں ماہ ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا۔ راولپنڈی رنگ روڈ کا ایک پورشن جلد مکمل کر لیا جائے گا۔ گوجرانوالہ، فیصل آباد اور راولپنڈی میں سیف سٹی پراجیکٹ 150دن میں بیک وقت مکمل کروائیں گے۔ کسی سے زیادتی نہیں ہوگی لیکن غیر قانونی طور پر مقیم کسی غیر ملکی کو نہیں رہنے دیا جائے گا۔ جوغیر ملکی غیر قانونی طور پر پنجاب میں مقیم ہے ان سے کہتا ہوں خود واپس چلے جائیں۔ پنجاب میں مقیم غیر ملکیوں کا ابتدائی ڈیٹا تیار کر لیا گیا ہے۔ دیگر ادارے بھی غیر ملکیوں کا ڈیٹا اکٹھے کرنے پر کام کر رہے ہیں۔ پنجاب میں غیر ملکیوں کو خود چلے جانا چاہئے ورنہ بڑے پیمانے پر کریک ڈاو¿ن کیا جائے گا۔