نواز شریف کو واپسی کے سفر کیلئے کسی گارنٹی یا یقین دہانی کی ضرورت نہیں: اسحاق ڈار

Oct 06, 2023 | 18:40

ویب ڈیسک

اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو وطن واپس آرہے ہیں. ان کی واپسی کسی گارنٹی کا نتیجہ نہیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ قائد مسلم لیگ کو واپسی کے سفر کیلئے کسی گارنٹی یا یقین دہانی کی ضرورت نہیں. نواز شریف کی واپسی پر ضمانت کا عمل بھی ہو جائے گا. آج تک اس ملک میں کس کو حفاظتی ضمانت نہیں ملی، میں نے حفاظتی ضمانت لینے سے انکار کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ڈالر کی حقیقی ویلیو 250 روپے ہے، ستمبر 2022 میں کہا تھا کہ ڈالر ریٹ 200 سے کم ہونا چاہیے، ڈالر کو 250 روپے کے قریب آنا چاہئے، کوئی وجہ نہیں کہ ڈالر کی قیمت واپس اوپر جائے.انٹر بینک سسٹم اور ایکسچینج کمپنیاں ذمہ داری کا مظاہرہ کر رہی ہیں. ہمارے دور میں بھی ڈالر کی سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف ایکشن لیا گیا تھا۔اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ امید ہے آئی ایم ایف کا اگلا اقتصادی جائزہ کامیاب ہوگا، جس کے نتیجے میں پاکستان کو 70 کروڑ ڈالر کی قسط ملے گی، تمام قوتیں مل کر کام کر رہی ہیں، کوئی قوت مجھے ناکام نہیں کرنا چاہتی تھی، سب قوتیں مل کر کام کریں گی تو ملک آگے بڑھے گا۔سابق وفاقی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ پاکستان کو دوبارہ معاشی قوت بنا کر جی ٹونٹی میں شامل کرنا ہے. مہنگائی کے خاتمے اور عوامی مسائل حل کرنے کیلئے ہمت کی ضرورت ہے۔

دوسری جانب وکیل امجد پرویز نے رجسٹرار آفس میں نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ جمع کرائی۔برطانوی معالج کی رپورٹ کے مطابق نواز شریف کو ابھی بھی دل کے عارضے کی شکایات ہیں. انہیں شوگر اور دیگر امراض کی وجہ سے پاکستان اور لندن میں مسلسل فالو اپ کی ضرورت ہے، نواز شریف کی ماضی میں ہونے والی بائی پاس سرجری اور انجیو پلاسٹی کی وجہ سے مسلسل چیک اپ ہوتا رہا۔سابق وزیراعظم کے معالج نے رپورٹ میں لکھا کہ ہم نے نواز شریف کی پہلے اینٹی اینجنل تھراپی کی بہتری کیلئے علاج کیا، قائدمسلم لیگ ن کو انجائنا کی علامات اور کورونا وبا کی وجہ سے پاکستان جانے سے روک دیا تھا، جب نواز شریف میں مرض کی علامات بڑھ گئیں تو ہم نے ان کی انجیو پلاسٹی دوبارہ کرنے کا فیصلہ کیا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ نواز شریف کی انجیو پلاسٹی نومبر 2022 میں کی گئی، اس دوران نواز شریف کو سٹنٹ بھی ڈالے گئے۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم کی میڈیکل رپورٹ برطانیہ کے رائل برومپٹن ہسپتال نے جاری کی ، رپورٹ کنسلٹنٹ کارڈیالوجسٹ پروفیسر کارلو ڈی ماریو کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔

مزیدخبریں