لاہور(کامرس رپورٹر)گاجر بوٹی بظاہر ایک خوبصورت لیکن ایک زہریلا پودا جو کہ پاکستان میں پھیلتا جا رہا ہے۔ دیکھنے میں یہ دوسری جڑی بوٹیوں سے یہ مختلف نظر نہیں آتا لیکن اسکو پہچاننا زیادہ اہمیت رکھتا ہے کیونکہ اسکے انسانوں، فصلات، جانوروں اور ماحول پر بہت زیادہ مضر اثرات ہیں۔ اس کیلئے اسکا جڑ سے اکھاڑ کر خاتمہ کر دینا چاہیے۔ گاجر بوٹی موسم بہار اور گرمیوں میں اپریل اور نومبر تک تیزی سے پھیلتی ہے اور اسکا قد ڈیڑھ میٹر تک ہو سکتا ہے۔ اسکا ایک پودا 10 ہزار بیج پیدا کرسکتا ہے جو دور دور تک پھیل جاتے ہیں۔ اسکی پہچان اسکے سفید ستارہ نما پھول اور اسکے تنے کی گہری دھاریاں ہوتی ہیں۔ گاجر بوٹی فصلات میں پھیل کر 40 فیصد تک پیداوار کا نقصان کر سکتی ہے۔ یہ کڑی بوٹی جڑوں کے ذریعے ایک ایسا کیمیکل زمین میں چھوڑتی ہے جو دوسری فصلات کے بیج کو اگنے نہیں دیتی۔