لاہور(نوائے وقت رپورٹ )آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انورنے کہا ہے کہ پنجاب پولیس کی ذمہ داری تھی کہ جو نیشنل کاز میں ایس سی او کی کانفرنس ہے،ملائیشیا کے وزیر اعظم کا دورہ ہے، ہمارا اپنا دارالحکومت ہے، ہمیں وزیر اعلیٰ پنجاب نے بھجوایا۔ 4300 ملازمین کٹی پہاڑی اور مختلف جگہوں پر لگائے، 3800 ملازمین راولپنڈی اور اسلام آباد پولیس کیساتھ لگائے۔ ہمارے 9 ڈی پی اوز الحمدللہ اس وقت موٹروے اور دوسری جگہوں کو محفوظ بنا چکے ہیں۔ ڈی آئی جی ایلیٹ، ڈی آئی جی پی ایچ پی بھی اس وقت موجود ہیں۔ آر پی او راولپنڈی بابر الپا یہاں مقابلہ کر رہے تھے اور الحمدللہ جگہ کو کلیئرکروایا۔ مقصد صرف یہ تھا کہ کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ نہ ہو۔ 18 گھنٹے اس جگہ کو ہولڈ کرنے کے بعد دیکھا کہ لائیو فائر اور لانگ رینج کے آنسو گیس شیل آ رہے ہیں اور وہ پکڑے بھی گئے ‘ وہ پولیس کوجاری ہوتے ہیں، کسی اور کے پاس نہیں ہوتے اور پھر بندے یہاں اسلام آباد میں فائنلی گرفتار بھی ہوئے اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ہم نے ماریں کھائیں، سر پھٹوائے ۔ ہم وفاق کے شکر گزار ہیں، ہم وزیر داخلہ کے شکر گزار ہیں، سب سے بڑھ کر ہم رینجرز کے شکر گزار ہیں اور تمام وردی والوں کے، خاص کر آرمی کے جنہوں نے ہمیں سپورٹ کیا۔ ہم سب سے بڑھ کر شکر گزار ہیں تمام وردی والوں کے جو اس جھنڈے کیلئے دوبارہ اکٹھے ہیں۔ پاکستان محفوظ تھا اور رہے گا۔
پولیس کا مقصد تھا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے : آئی جی پنجاب
Oct 06, 2024