لاہور+ گوجرانوالہ+ کامونکی+ ننکانہ+ساہیوال+ ہارون آباد (لیڈی رپورٹر+ نمائندگان) ’’ٹیچر ڈے‘‘ اساتذہ تنظیموں نے یوم سیاہ کے طور پر منایا اور لاہور سمیت کئی شہروں میں مظاہرے کیے۔ ریلیاں نکالیں، دھرنے دئیے۔ تفصیلات کے مطابق گرینڈ ٹیچرز الائنس کے زیر اہتمام پریس کلب لاہور کے سامنے سلام ٹیچر ڈے کے موقع پر اساتذہ نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ پولیس کی طرف سے شدید مزاحمت کے پیش اساتذہ نے ایجوکیشن کمپلیکس ہال روڈ اور شاہدرہ میں بھی مظاہرے کئے گئے۔ اس موقع پر اساتذہ رہنماؤں رانا لیاقت، کاشف شہزاد چوہدری، منیر سندھو دیگر نے کہا کہ اساتذہ صوبہ بھر میں عالمی یوم اساتذہ کو یومِ سیاہ منا رہے ہیں۔ گورنمنٹ ہائی سکول ساہیوال سے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ شرکاء نے ساہیوال پریس کلب کے باہر پہنچ کر شدید احتجاج کیا۔ ہارون آباد کے پرائمری سکول میں دھرنا دیا جس میں مرد اور خواتین ٹیچرز نے شرکت کی۔ عمران اعوان، زین گوہیر، مبین شاہ، سلمیٰ مبارک نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی نجکاری کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔ گوجرانوالہ میں گرینڈ ٹیچرز الائنس کے زیر اہتمام گزشتہ روز گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول میں اساتذہ نے احتجاجی جلسہ کیا اور سلام ٹیچرز ڈے کو یوم سیاہ کے طور پر منایا۔ اساتذہ راہنمائوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات کے خلاف بھرپور تحریک چلائی جائے گی، اس موقع پر اساتذہ نے ریلی بھی نکالی اور نعرے بازی کی۔ کامونکی میں اْساتذہ نے ٹیچرز یونین کے صدر آفتاب احمد خاں کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالتے ہوئے پنجاب حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔ مقررین نے کہا کہ نجکاری کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو سوموار سے تعلیمی اداروں کی تالا بندی کر دی جائے گی۔ ننکانہ میں گرینڈ ٹیچرز الائنس کے زیراہتمام مطالبات کے حق میں احتجاجی ریلی نکالی۔ ضلع بھر میں تعلیمی بائیکاٹ جاری رکھنے کا اعلان کیا، احتجاجی مظاہرے میں محمد فاروق اسلم سیال، منیر انجم، رائے محمد فیصل، نعمان حفیظ بٹ، دلدار احمد دیگر عہدیدران اور اساتذہ نے شرکت کی۔ اساتذہ تنظیموں نے گورنمنٹ گورونانک ہائیر سیکنڈری سکول میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔