وقت اور ملک احتجاجی سیاست کا متحمل نہیں

Oct 06, 2024

حامد حسین عباسی

عزم…… حامد حسین عباسی
Hamid777abbassi777@gmail.com


افراط زر سنگل ڈجٹ پر لانے کے خلاف دھرنے دیے جارہے ہیں؟ کیا 15ارب ڈالر کے زر مبادلہ کے ذخائر ہوجانے پر احتجاج کیا جارہا ھے؟ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات بحال ہونے پر غصہ ھے؟ کیا اسٹاک ایکسچینج کا بلند ترین انڈیکس اچھا نہیں لگ رہا؟ تجارتی خسارے میں 12فیصد کمی پسند نہیں آرہی ؟ ترسیلات زر ریکارڈ تین ارب ڈالر ماہانہ کے قریب ھوگئیں ، شاید اس بات کی تکلیف ھے ؟ شرح سود میں مسلسل کمی سے بزنس کمیونٹی میں امید کی کرن پیدا کردی اب کاروبار چلنے کے دن آرھے ہیں شاہد اس بات کا دکھ ھے ؟ حکومت نے ڈالر کو نکیل ڈال کر روپیہ مستحکم کیا، پنجاب حکومت نے 14روپے یونٹ ،بجلی کے بلوں میں ریلیف دیا، بجلی کی قیمت کم کرنے کے لئے حکومت جامع حکمت عملی اپنانے کی کوشش کر رہی ھے، حکومت مرحلہ وار تمام عوامی مسائل پر فوکس کر رہی ھے اس وقت احتجاج کو کیا سمجھا جائیکیایہ ملک سے محبت اور وفاداری کی علامت ہے ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ اپوزیشن جماعتیں اس وقت حکومت کا معاشی مسائل کے حل میں ساتھ دیتی لیکن آئے روز احتجاج کیا جا رہا کہ یہ نہ ہو حکمرا ن جماعتیں ملک کو ترقی کی جانب گامزن کر دیں اور ہم اقتدا ر میں نہ آسکیں اقتدار کی بھوک ملکی ترقی سے بڑھ کر ہو سکتی یہ انتہائی تشویشناک اور پریشان کن صورتحال ہے ملک و قوم روز روز جلسہ اور فتنہ فساد انتشار کی سیاست کے متحمل نہیں ہو سکتے کبھی فوج کبھی عدلیہ اور کبھی پارلیمنٹ کو کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے پوری قوم پاک افواج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے اور کسی کو بھی ملک کو کمزور کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔ آئی ایم ایف پروگرام کے اجراء  سے معیشت میں مزید استحکام آئے گا۔اگست 2024 میں 34 ماہ میں پہلی مرتبہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح 9.6 فیصد آئی، ستمبر 2024 میں گزشتہ 44 ماہ میں مہنگائی کی کم ترین شرح 6.9 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ مہنگائی کی شرح 6.9 فیصد ہونے سے عام آدمی کو ریلیف ملے گا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی متواتر کمی سے عوام کو ریلیف مل رہا ہے۔ شرح سود کم ہونے سے ملک میں کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا،مہنگائی کی شرح کو 2025 تک 7 فیصد تک لانے کے ہدف کا 2024 میں ہی حصول قابل ستائش ہے ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ماہانہ رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق ستمبر میں مہنگائی وزارت خزانہ کی توقعات سے بھی کم رہی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ستمبر2024 میں مہنگائی جنوری2021 کیبعد سب سے کم رہی، گزشتہ ماہ مہنگائی کی شرح فیصد6.9 ریکارڈ کی گئی جس کے ساتھ اوسط مہنگائی سنگل ڈیجٹ میں ریکارڈ کی گئی۔رپورٹ کے مطابق ادارہ شماریات نے کہا کہ اگست 2024 میں مہنگائی کی شرح 9.64 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی، اگست کے مقابلے ستمبر میں مہنگائی میں 0.52 فیصد کمی ہوئی، جولائی تاستمبرکی سہہ ماہی میں اوسط مہنگائی9.19 فیصدریکارڈکی گئی۔ ستمبرمیں شہروں میں مہنگائی 0.53 اور دیہاتوں میں 0.50 فیصد کم ہوئی، ستمبر میں شہریوں میں مہنگائی کی شرح 9.29 فیصد رہی، گزشتہ ماہ دیہات میں مہنگائی کی شرح3.65 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ ستمبر میں شہروں میں مہنگائی 0.53 اور دیہاتوں میں 0.50 فیصد کم ہوئی, ستمبر میں شہروں میں مہنگائی کی شرح 9.29فیصد اور دیہات میں مہنگائی کی شرح 3.65 فیصد رکارڈ کی گئی۔ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگست 2024 میں سالانہ بنیادوں پر کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) کی مہنگائی کی شرح 9.6 فیصد رہی، جو پچھلے مہینے میں 11.1 فیصد تھی، یوں ماہانہ مہنگائی کی شرح 0.39 فیصد رہی جب کہ اگست 2023 میں مہنگائی کی شرح 27.4 فیصد تھی۔اس طرح مالی سال 2025 کے پہلے 2 ماہ جولائی اور اگست کے دوران اوسط مہنگائی ڈبل ڈیجٹ 10.36 فیصد رہی جو پچھلے مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 27.84 فیصد تھی دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے79ویں اجلاس سے بہت مدلل واضح اور جامع خطاب  میں فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ زبردست پیش کیا اور بھارت کو جارحیت پر منہ توڑ منہ توڑ جواب دیا انہوں نے غزہ فلسطین ،لبنان اورمقبوضہ کشمیرکی صورتحال کو بیان کرنے کیلئے صحیح الفاظ کاانتخاب کرکے پاکستان کے موقف کوبہترین انداز میں پیش کیااور ذمہ داری سے اسرائیلی بربریت کے شکار مظلوم عوام کا انتہائی جاندار اور زوردارانداز میں مقدمہ لڑا،جس پر اجلاس میں شریک مندوبین بالخصوص اسلامی ملکوں کے وفود نے زبردست انداز میں سراہا اور بار بار ڈیسک بجا کر داد تحسین دی۔ وزیراعظم شہبازشریف کے خطاب کے بعد جیسے ہی اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو خطاب کیلئے ڈائس پر پہنچے تو وزیراعظم کی سربراہی میں ان کے وفد نے فلسطین کی حمایت اورغزہ کی صورتحال کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کیلئے اجلاس سے واک آوٹ کرنے میں پہل کی اوروقت پر بہترین فیصلہ کرکے پوری دنیا کو واشگاف انداز میں موثر پیغام اورپاکستان کاموقف دے دیا۔2016ء￿  میں سابق وزیراعظم نوازشریف نے بھی کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا مقدمہ بھی اسی انداز میں لڑاتھا، قوم اپنے قائدین کوخراج تحسین پیش کرتی ہے۔

مزیدخبریں