دبئی ( طاہر منیر طاہر ) متحدہ عرب امارات میں گزشتہ 56 سال سے مقیم مغل پورہ لاہور کے محمد صدیق کریم بخش کو پر امن شہری اور قانون کی پاسداری کرنے پر دبئی پولیس کی جانب سے سراہا گیا- ان کے 56 سال کے متاثر کن عرصے میں بے عیب ڈرائیونگ ریکارڈ کو برقرار رکھنے کے لیے انہیں اعزازی سرٹیفکیٹ عطا کیا۔ یہ نادر کامیابی اپنے میزبان ملک کے قوانین اور اقدار کو برقرار رکھنے کے لیے محمد صدیق کریم بخش کے عزم کا ثبوت ہے۔ محمد صدیق کریم بخش کو دبئی پولیس سے تعریفی سرٹیفکیٹ ملنے کے بعد قونصلیٹ جنرل آف پاکستان دبئی قونصلیٹ نے بھی انہیں تعریفی اور حوصلہ افزائی کے سرٹیفکیٹ سے نوازا- اس موقع پر قونصل جنرل حسین محمد نے محمد صدیق کریم بخش کے مثبت طرز عمل، دیانتداری اور ذمہ داری کے لیے زندگی بھر کی لگن کی تعریف کی، جو متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے لیے ایک تحریک ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں نظم و ضبط، محنت اور قانون کا احترام کرنے پر محمد صدیق کریم بخش پر بہت فخر ہے۔ متذکرہ تقا ریب کے بعد پاکستانی کمیونٹی دبئی نے بھی ان کے اعزاز میں ایک تقریب کا اہتمام کیا جس میں سہیل عامر گھمن ، محمد شہزاد بٹ ، جان قادر ، غلام محی الدین ، عظیم ملک ، وقاص گھمن ، چودھری راشد دیو ، باسد صدیقی اور دیگر لوگوں نے شرکت کی- اس موقع پر محمد صدیق کریم بخش نے بتایا کہ وہ 1968سے یہاں مقیم ہیں۔ انہیں امارات میں رہتے ہوئے 56 سال ہو گئے ہیں۔ اب ان کی عمر 84 برس ہے۔ گزشتہ 56 سالوں کے دوران انہوں نے امارات کی مختلف ریاستوں میں مختلف النوع کام کیے ہیں، اور ہر جگہ سے اچھی پرفارمنس پر ایوارڈز حاصل کیے ہیں۔ حالیہ ایوارڈ کے بارے محمد صدیق کریم بخش نے بتایا کہ ان کے پاس 1970 سے یو اے ای کا ڈرائیونگ لائسنس ہے اور خوش قسمتی سے ان کا آج تک کوئی ٹریفک چالان نہیں ہوا اور نہ ہی انہوں نے ٹریفک کی کوئی خلاف ورزی کی ہے۔ حال ہی میں جب وہ اپنا لائسنس تجدید کروانے پولیس سٹیشن گئے تو متعلقہ ڈیوٹی آفیسر نے انہیں یو اے ای کے ٹریفک قوانین کا احترام کرنے پر مبارکباد دیتے ھوئے دبئی پولیس کی طرف سے تعریفی سرٹیفکیٹ دیے جانے کی خوش خبری دی اور ساتھ ہی اگلے پانچ سال کے لیے ڈرائیونگ لائسنس بھی تجدید کر دیا- محمد صدیق کریم بخش نے اپنی سابقہ یادیں بیان کرتے ھوئے کہا کہ جب وہ یہاں آئے تب یہاں کچھ بھی نہ تھا بلکہ ہر طرف لق و دق صحرا تھا- 1971 میں ساتوں ریاستوں کا معاہدہ ہونے کے بعد امارات میں تعمیر و ترقی کا سفر شروع ہوا۔سن 1971 کے امارات اور آج کے امارات میں زمین آسمان کا فرق ہے- انہوں نے یو اے ای کی تعمیر و ترقی کا سفر اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے- ان کی آنکھوں کے سامنے صحرا گلستانوں میں بدل گئے اور یو اے ای کا نام دنیا کے نقشے پر ابھر آیا۔ محمد صدیق کریم بخش کو ان کی بہتر کارگزاری پر انعامات ملنے پر سہیل عامر گھمن، محمد شہزاد بٹ، جان قادر اور غلام محی الدین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محمد صدیق کریم بخش نے امارات میں پاکستانیوں اور پاکستان کا نام روشن کر دیا ہے جس پر وہ لائق صد تحسین و آفریں ہیں- انہوں نے دیار غیر میں پاکستان کا سافٹ امیج اجاگر کیا ہے اس پر ہم سب ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔اس موقع پر محمد صدیق کریم بخش کی غیر معمولی اہلیت پر انہیں اعزازی شیلڈ بھی دی گئی - تقریب کے آخر میں محمد صدیق کریم بخش نے بیرون ملک رہنے والے تمام پاکستانیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ وہاں کے قوانین کا احترام کریں، ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں اور ملک و ملّت کا نام روش