مری (نامہ نگار خصوصی) کرڑوں روپے مالیت کی اراضی پر اپنے آپ کو سیشن جج بتانے والے شخص نے قبضہ کرتے ہوئے باڑ لگا کر قیمتی درخت کاٹنے اور محکمہ جنگلات کے افساران سمیت عملہ کی جانب سے آشیر باد پر عوامی حلقوں میں شدید رد عمل پایا جا رہا ہے ۔ اس طرح محکمہ جنگلات کی زمینوں پر با اثر شخصیات کے قبضے کرنے کا سلسلہ ہمیشہ کی طرح اب بھی وزیراعلی پنجاب کے واضح احکامات کے باوجو جاری ہے کس کو محکمہ جنگلات روکنے میں بری طرح ناکام ہے ایسے میں حال ہی میں محکمہ جنگلات کی سرکاری زمین پر ایک مقامی شخص کی طرف سے بنائے گئے مکانات جو اس نے فصیل آباد کے اعجازِ نامی شخص کو فروخت کردیئے تھے وہاں محکمہ جنگلات کی اس کرڑوں روپے مالیت کی اراضی سے چیل دو عدد قمیتی درخت کاٹ دیئے گئے جبکہ ڈی ایف او مری اور محکمہ جنگلات کے سپاہی خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں جو وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے احکامات کی کھلی ورزی ہونے کے ساتھ ساتھ محکمہ جنگلات مری کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔جس کے باعث جنگلات کی مری میں واقع فاریسٹ ہاؤس سمیت موٹر ایکسپریس لنک روڈ اپر جھیکا گلی رو ڈ گورنر ہاؤس کے ارد گرد واقع کرڑوں روپے کی ما لیت کی زمینوں پر قبضے کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ عوامی حلقوں نے فوری نوٹس کا مطالبہ کیا ہے ۔